• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسٹیل مل کی زمین عوام کی ملکیت، سپریم کورٹ نے فروخت سے روک دیا

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)سپریم کورٹ نے حکومت کو پاکستان اسٹیل ملزکے سابق ملازمین کو بقایا جات کی ادائیگی کے لیے رقم کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اسٹیل ملز کی اراضی فروخت کرنے سے روکتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 15روز کے لیے ملتوی کردی ہے۔

اسٹیل مل کی زمین عوام کی ملکیت، سپریم کورٹ نے فروخت سے روک دیا


جسٹس گلزاراحمد نے کہا کہ پاکستان اسٹیل ملز کی پیداوار صفر ہے، اپنی جیبیں بھرنے کے لیے اسے تباہ کردیا گیا ،یہ ایک بہت بڑا ادارہ تھا، جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس مقبول باقر پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے پیر کے روز اسٹیل ملز کے ملازمین کو پروویڈنٹ فنڈز اور گریجویٹی کی فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت کی تو ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان اسٹیل ملز کے پاس اپنے ملازمین کو تنخواہیں اور پروویڈنگ فنڈز کی ادائیگی کے لیے مطلوبہ فنڈز دستیاب نہیں ہیں،اس لئے بقایاجات کی ادائیگی کے لیے ادارے کی اراضی فروخت کر رہے ہیں۔

جس پر جسٹس گلزار احمد نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سٹیل ملز کی پیداوار صفر ہے، اپنی جیبیں بھرنے کے لیے اسے تباہ کردیا گیا ہے ،یہ ایک بہت بڑا ادارہ تھا جس کی مدد سے سیکڑوں چھوٹی اسٹیل ملیں چلتی تھیں، اس میں گاڑیاں، ٹرک اور یہاں تک کہ راکٹ تک بنتے تھے،انہوں نے واضح کیا کہ یہ عوام کی ملکیت ہے،اس لئے اس ادارے کی اراضی کو فروخت نہیں کیا جاسکتا ہے۔

بعد ازاں عدالت نے مذکورہ بالا حکم جاری کرتے ہوئے کیس کی مزیدسماعت 15روز کے لیے ملتوی کردی جبکہ وزارت صنعت و پیداوار کے منجمد اکاؤنٹس کے حکم کے خلاف حکومتی درخواست واپس لینے کی بناء پر خارج کردی ہے۔

تازہ ترین