پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (پشاور بی آر ٹی) منصوبے نے سست رفتاری کے نئے ریکارڈ قائم کردیے ہیں۔
پشاور بی آر ٹی کے 6 ماہ کے تعمیراتی ہدف کا صرف 6 فیصد حاصل کیا جاسکا ہے۔
جیو نیوز نے اس حوالے سے اہم دستاویز حاصل کرلی ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت نے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) سے پشاور بی آر ٹی کے فارنزک آڈٹ کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اے ڈی بی طے کرے گا کہ غیر معیاری کام اور منصوبے میں تاخیر کا ذمے دار کون ہے؟
پشاور بی آرٹی کے ذمے داروں کے تعین کے بعد قانونی کارروائی کا مرحلہ شروع کیا جائے گا۔