پاکستان کے شہر گوجرانوالہ کی تحسین سکینہ جن کو اُن کی آواز اور اسٹائل کی وجہ سے جونیئر ’عابدہ پروین‘ کہا جاتا ہے۔
برصغیر میں گائیکی کے ذریعے صوفیانہ کلام کو پھیلانے والی ’عابدہ پروین‘ کی آواز کا جادو بین الاقوامی سطح پر بھی چھایا ہوا ہے، ان کے اسٹائل کو بہت سے لوگ کاپی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
گوجرانوالہ میں ایک ایسی صوفی گلوکارہ ہیں جو ناصرف عابدہ پروین کے اسٹائل کو کاپی کرتی ہیں بلکہ اُن کی آواز بھی عابدہ پروین کے جیسی ہے جس کی وجہ سےتحسین سکینہ کو ’جونیئر عابدہ پروین ‘ کہا جاتا ہے۔
تحسین سکینہ کا تعلق صوبہ پنجاب کے ایک صوفی گھرانے سے ہے، وہ کلام پڑھنے کے ساتھ گٹار اور ہارمونیم بھی بجاتی ہیں ، وہ اُردو، سندھی، سرائیکی، پنجابی اور فارسی میں صوفی کلام پڑھتی ہیں۔
تحسین سکینہ کے مطابق اُن کی گائیکی کی تربیت اُن کے دادا نے کی، ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے تحسین سکینہ نے بتایا کہ شادی کے بعد جب اُن کے شوہر نے اُن کی آواز سُنی تو اُنہوں نے تحسین سے ایک مقابلے میں حصہ لینے کو کہا، اُس مقابلے میں دُنیا بھر سے آئے ہوئے لوگوں نے حصہ لیا تھا لیکن تحسین اُس مقابلے کو جیت گئیں اور پھر اُنہوں نے کافی جگہ صوفیانہ کلا م پڑھے۔
تحسین سکینہ نے جونیئر عابدہ پروین کے حوالے سے بتایا کہ میرا ہیئر اسٹائل اور لباس وغیرہ عابدہ پروین کے جیسا ہے اِس لیے لوگ مجھے گوجرانوالہ کی جونیئر عابدہ پروین کہتے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ اُن کی عابدہ پروین سے بھی ملاقات ہوئی ہے، لاہور کے ایک فیسٹیول میں عابدہ پروین آئی تھیں اور تحسین وہاں پرفارم کر رہی تھیں، عابدہ پروین نے اُن کے ماتھے پر بوسہ دیا اور پھر تحسین نے عابدہ پروین کے ہاتھوں پر بوسہ دیا، عابدہ پروین نے اُن کو کامیابی کے لیے بہت ساری دُعائیں دی۔
اُنہوں نے کہا کہ عابدہ پروین کی جانب سے دُعا ملنا کسی اعزاز سے کم نہیں ہے.
اُنہوں نے کہا کہ مجھے لوگ جونیئر عابدہ پروین کہتے ہیں لیکن میں سمجھتی ہوں کہ میں کبھی خود کا موازنہ عابدہ پروین کے ساتھ کر ہی نہیں سکتی ہوں کیونکہ وہ تو آسمان ہیں اُن کے جیسا تو کوئی ہو ہی نہیں سکتا ہے۔
تحسین سکینہ نے اپنی کامیابی کے حوالے سے بتایا کہ اُن کی کامیابی کی وجہ اُن کے شوہر ہیں، اُنہوں نے کہا کہ ہر عورت کی کامیابی کے پیچھے ایک مرد ہوتا ہے اور میری کامیابی کے پیچھے میرے شوہر ہیں اگر وہ میرا ساتھ نہ دیتے تو آج میں اِس مقام پر نہیں ہوتی۔