• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان کی جنرل باجوہ اور ماہرین قانون سے مشاورت، توسیع کی نئی سمری اور عدالت کے لئے جواب تیار، آرڈیننس لانے پر بھی غور

اسلام آباد ( طاہر خلیل رانا غلام قادر) وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے سینئر ارکان اور قانونی ٹیم کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے جنرل باجوہ اور قانونی ماہرین سے مشاورت کی گئی ،

اجلاس میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی نئی سمری اور عدالت کیلئے حکومتی جواب تیار کیا گیا،دوسری طرف معلوم ہوا ہے کہ حکومت جنرل وجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے ضرورت پڑنے پر صدارتی آرڈی نینس لانے پر بھی غور کر رہی ہے۔

وفاقی کا بینہ نے آرمی چیف جنرل قمر جا وید با جوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کی نئی تیارکردہ سمری کی بھی منظوری دیدی ہے ،سمری پر کابینہ ڈویژن نے رات گئے تمام وزراء سے دستخط کرائے ، ذ رائع کے مطابق وقت کی کمی کی وجہ سے سمری پر بائی ہینڈ دستخط کر ائے گئے۔ 

عمران خان کی جنرل باجوہ اور ماہرین قانون سے مشاورت


ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے اعتراض کی روشنی میں نئی سمری میں دوبارہ تقرری کے بجائے توسیع کا لفظ شامل کیا گیا ہے ،وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع صورتحال کو دیکھ کر کی ہے، حکومت کسی بھی قسم کا غیر قانونی یا غیر آئینی قدم نہیں اٹھائے گی،

ادھر حکومتی ذ رائع کے مطابق وزارت قانون نے پلان بی کے طور پر یہ تجویز دی ہے کہ اگر سپریم کورٹ سے ریلیف نہ ملا تو پھر صدارتی آرڈی نینس کا آپشن کھلا رکھا جا ئے ، صدارتی آرڈی نینس کے اجراء کیلئے بھی قانونی تقاضا ہے کہ پہلے اس کی کابینہ سے منظوری لی جا ئے اور پارلیمنٹ کے دونوں ایوان سیشن میں نہ ہوں ،

اس وقت سینٹ اور قومی اسمبلی دونوں سیشن میں نہیں ہیں ،صدارتی آرڈی نینس میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کو قانونی تحفظ دیدیا جا ئیگا۔ ذرائع کے مطابق آرمی چیف نے سمری اور نوٹیفکیشن میں فرق پر تحفظات کا اظہار کیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے سینیئر ارکان اور قانونی ٹیم کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے نیا مسودہ تیارکیا گیا ،

اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، وزیردفاع پرویز خٹک، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری، وزیر تعلیم شفقت محمود اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی ، سابق وزیر قانون فروغ نسیم، اٹارنی جنرل انور منصور اور ماہر قانون بابر اعوان اور سیکرٹری قانون نے شرکت کی،

ذرائع نے بتایاکہ اجلاس میں سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت پر مشاورت اور سوالات پر غور کیا گیا جبکہ قانونی ٹیم نے سپریم کورٹ کے اعتراضات پر شق وار بریفنگ دی،

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے سمری پر اٹھائے گئے اعتراضات پر آرمی چیف سے بھی مشاورت کی گئی، اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ ہر صورت یہ تاثر زائل کیا جائے کہ فوج اور عدلیہ کے درمیان کسی قسم کا ٹکراو ہے جبکہ یہ تمام معاملہ کل تک ہر صورت حل کر لیا جائے گا ،ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سمری میں بار بارغلطیوں پر اظہار برہمی کیا جبکہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی سمری اور نوٹیفکیشن میں فرق پر تحفظات کا اظہار کیا،

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے اعتراضات کی روشنی میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا نیا مسودہ تیار کیاگیا

بعدازاں یہ مسودہ وفاقی وزیروں کو بھیجاگیاجن سے رات گئے دستخط لئے گئے ،مسودہ تیار کرنے کیلئے معروف قانونی ماہرین کی خدمات لی گئیں۔

وفاقی کابینہ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی سمری منظورکر کے سمری کی ہیٹ ٹرک کر لی ہے،

ذ رائع کے مطابق صورتحال کو واضح کرنے کیلئے وزیر اعظم کے قوم سے خطاب کا بھی امکان ہے،

ذ رائع کے مطابق وزیر اعظم نے آج شام چھ بجے پار لیمانی پارٹی کا اجلاس بھی بلا لیا ہے تاکہ اس ایشو پر ممبران قومی اسمبلی کو اعتماد میں لیا جا سکے ۔

تازہ ترین