• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سنگین غداری کیس بے بنیاد ہے، مشرف کا ویڈیو پیغام

سنگین غداری کیس بے بنیاد ہے، مشرف کا ویڈیو پیغام


سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے اپنے خلاف سنگین غداری کیس کو بے بنیاد قرار دے دیا۔

دبئی کے ایک اسپتال میں زیر علاج سابق آرمی چیف نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے، جس میں ان کا کہنا ہے کہ ’میری طبعیت بہت خراب ہے، اسپتال آتا جاتا رہا ہوں‘۔

خیال رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کی گزشتہ دنوں اچانک طبیعت خراب ہونے پر دبئی کے امریکن اسپتال میں داخل کروادیا گیا تھا۔

اپنے ویڈیو پیغام میں پرویز مشرف نے کہا کہ مجھے نقاہت محسوس ہوئی سامنے اندھیرا چھا گیا، جس پر مجھے اسپتال لایا گیا، پھر مجھے نہیں معلوم کہ کیا ہوا۔

اپنے خلاف دائر سنگین غداری کیس کے حوالے سے پرویز مشرف نے کہا کہ ’میری نظر میں یہ کیس بالکل بے بنیاد ہے، میں نے غداری نہیں کی بلکہ ملک کے لیے خدمات انجام دی ہیں۔

پرویز مشرف کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں نے ملک کے لیے جنگیں لڑی ہیں، 10 سال ملک کی خدمت کی ہے۔

سابق صدر نے مزید کہا کہ سنگین غداری کے کیس میں انہیں سنا ہی نہیں گیا اور عدالت میں ان کی شنوائی نہیں ہورہی۔

انہوں نے کہا کہ  اس کیس میں میرے وکیل سلمان صفدر کو بھی نہیں سنا جارہا، میری نظر میں یہ زیادتی ہورہی ہے، انصاف کا تقاضہ پورا نہیں کیا جارہا۔

سابق آرمی چیف نے بیان ریکارڈ کروانے کی رضامندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن بے شک ادھر آئے، میں انہیں بیان دینے کے لیے تیار ہوں، وہ لوگ آئیں مجھے سنیں اور خود دیکھیں میری طبیعت کیسی ہے اور پھر اس کمیشن کو اور میرا جو وکیل ہے اسے سنا جائے۔

خیال رہے کہ اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا فیصلہ 28 نومبر تک محفوظ کیا تھا تاہم پرویز مشرف اور وزارت داخلہ دونوں نے خصوصی عدالت کو فیصلہ سنانے سے روکنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی تھی۔

مذکورہ درخواست پر سماعت کرتے ہوئے 27 نومبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے خصوصی عدالت کو سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا محفوظ فیصلہ سنانے سے روک دیا۔

اس کے بعد 28 نومبر کو اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران کہا کہ وہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ ماننے کے پابند نہیں ہیں۔

دوران سماعت جسٹس نذر اکبر نے ریمارکس دیئے کہ ہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات ماننے کے پابند نہیں ہیں، ہم سپریم کورٹ کے احکامات ماننے کے پابند ہیں۔

سربراہ خصوصی عدالت جسٹس وقار سیٹھ نے ریمارکس دیئے کہ ہائی کورٹ کے احکامات پر تبصرہ نہیں کریں گے لیکن 5 دسمبر تک موقع دے رہے ہیں، پرویز مشرف اپنا بیان کسی بھی دن ریکارڈ کرا لیں۔

تازہ ترین