• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت سندھ کو اخبارات کے واجبات 20 دن کے اندر ادا کرنے کا حکم

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے حکومت سندھ کو اخبارات کے واجبات 20 دن کے اندر ادا کرنے کا حکم دے دیا۔ اخبارات کو ادائیگیاں نہ کرنے پر محکمہ اطلاعات سندھ کی سرزنش بھی کی۔ عدالت نے یہ حکم کونسل آف پاکستان نیوزپیپرایڈیٹرز (سی پی این ای ) کی جانب سے اخبارات کو اشتہارات کی عدم ادائیگیوں سے متعلق حکومت سندھ کے خلاف دائرکی گئی توہین عدالت کی درخواست پر بدھ کے روز سماعت کرتے ہوئے دیا۔ درخواست کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس آغا فیصل پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کی۔عدالت نے استفسار کیا کہ اشتہاراتی ایجنسیوں کو ادائیگی کر دی گئی لیکن کیا انہوں نے اخبارات کوادائیگیاں کیں؟ کیااشتہاراتی ایجنسیوں نے اپنا 15 فیصد کمیشن کاٹ کر بقیہ 85 فیصد رقم اخبارات کودے دی؟ جسٹس محمد علی مظہرنے محکمہ اطلاعات کے افسران سے استفسار کیا کہ اگر اشتہاراتی ایجنسیاں اخبارات کو ادائیگی نہ کریں تو پھر اسے یقینی بنانے کے لیے آپ کے پاس کیا میکنزم ہے؟ عدالت نے اخبارات کو ادائیگیاں نہ کرنے پرمحکمہ اطلاعات سندھ کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ چیف سیکریٹری اورسابق صوبائی سیکریٹری اطلاعات کو کیوں نہ طلب کیا جائے؟ سماعت کے دوران ڈویژن بنچ نے حکم دیا کہ سی پی این اراکین کے اخبارات کے جون 2018 تک کے تمام واجبات 20دن کے اندر ادا کرکے عملدرآمد رپورٹ جمع کرائی جائے جبکہ اس کے بعد کے واجبات کو آئندہ سماعت میں دیکھیں گے۔ اگر 20 دن میں واجبات ادا نہ کیے گئے تو سابق سیکریٹری اطلاعات عمران عطا سومرو اور زیرالزام تمام افسران کو توہین عدالت پربلا لیں گے۔ سی پی این ای کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر جبار خٹک نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم کے بعد حکومت سندھ نے اشتہاراتی ایجنسیوں کو تقریبا ایک ارب روپے کی ادائیگی کی ہے لیکن عدالتی حکم کے باوجود اخبارات کو تمام بقایاجات ادا نہیں کیے گئے۔ سماعت کے دوران سی پی این ای نے عدالت سے شکایت کی کہ عدالتی حکم کے باوجود محکمہ اطلاعات سندھ سی پی این ای کو اشتہاراتی ایجنسیوں کو کی گئی ادائیگیوں کی تفصیلات فراہم نہیں کررہا۔سندھ ہائی کورٹ نے توہین عدالت کے مقدمے کی سماعت 21جنوری تک ملتوی کر دی۔

تازہ ترین