• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرمی چیف کیلئے قانون سازی اتفاق رائے سے ہونی چاہئے،احسن اقبال

کراچی(جنگ نیوز)ن لیگ کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی مدت کیلئے قانون سازی اتفاق رائے سے ہونی چاہئے، پی ٹی آئی نہیں چاہتی اتفاق رائے سے کوئی قانون سازی کی جائے،پی ٹی آئی میں تین امیدواروں نے وزیراعظم بننے کیلئے شیروانیاں تیار کرلی ہیں، عمران خان چار پانچ غیرمنتخب پیاروں میں گھرے ہوئے ہیں۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی ، پیپلز پارٹی کے رہنما مرتضیٰ وہاب ،سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ اور ماہر قانون شاہ خاور بھی شریک تھے۔ فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ سندھ کے ساتھ پنجاب حکومت کو بھی کارکردگی بہتر کرنے کی ضرورت ہے، پیپلز پارٹی میں کوئی فارورڈ بلاک بن رہاہے تو اسے سپورٹ کرنا میرا جمہوری حق ہے، اگر حالات ایسے ہوگئے کہ گورنر راج لگانا پڑجائے تو لگایا جائے گا، تحریک انصاف دو ماہ کیلئے جب چاہے سندھ میں گورنر راج لگاسکتی ہے۔مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وزیراعظم کو سندھ کے مسائل پر وزیراعلیٰ سندھ سے بھی بات کرنی چاہئے، پی ٹی آئی سے ایک پوزیشن کا نوٹیفکیشن صحیح نہیں نکلا یہ کیا گورنر راج لگائے گی۔ سہیل وڑائچ نے کہا کہ حکومت کو پہلے جیسی سپورٹ حاصل نہیں ہے، فروری مارچ تک ادارے غیرجانبدار بھی ہوجائیں تو اپوزیشن حکومت گرانے میں کامیاب ہوسکتی ہے،ن لیگ اور پیپلز پارٹی مکمل جمہوری پارٹیاں نہیں لگ رہی ہیں۔شاہ خاور نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ مریم نواز کو ای سی ایل سے نام نکالنے کیلئے پہلے وفاقی حکومت سے رجوع کرنے کا کہہ سکتی ہے، مریم نواز کی طرف سے والد کی تیمارداری کیلئے جانے کی وجہ ایسی ٹھوس نہیں کہ ان کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے۔ن لیگ کے رہنما احسن اقبال نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو دوسروں کیلئے اپنی زبان سے نکالا ہوا ایک ایک لفظ خود سننا پڑرہا ہے، پی ٹی آئی میں مائنس ون کی باتیں بھی مکافات عمل کا حصہ ہیں، ہمارا کوئی مائنس ون ایجنڈا نہیں صاف شفاف انتخابات چاہتے ہیں، عمران خان اپنے ساتھ پی ٹی آئی کو بھی نیچے لے کر جارہے ہیں، عمران خان وزیراعظم رہتے ہیں تو ہمیں سوٹ کرتا ہے، عمران خان کی وجہ سے پاکستان کی معیشت نیچے جارہی ہے ملک میں انتشار بڑھ رہا ہے، حکومتی حلیف کہہ چکے ہیں کہ عمران خان مزید چھ ماہ رہے تو پاکستان کی معیشت ناقابل اصلاح ہوجائے گی، معاشی چیلنجز اتنے زیادہ ہوجائیں گے کہ کوئی حکومت لینے کیلئے تیار نہیں ہوگا۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نئے انتخابات کے دو راستے ہیں ایک وزیراعظم خود اسمبلی تحلیل کر کے نئے انتخابات کی راہ ہموار کریں،عمران خان رکاوٹ بنتے ہیں تو نیا وزیراعظم لایاجائے جو قومی اصلاحاتی ایجنڈے پر کام کرے ، اتفاق رائے سے دو تین ماہ کیلئے عبوری وزیراعظم لایا جائے جو اصلاحات کرے اس کے بعد انتخابات کی طرف جایا جائے۔ احسن اقبال نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت کیلئے قانون سازی اتفاق رائے سے ہونی چاہئے۔
تازہ ترین