• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مالم جبہ اور بی آر ٹی پر ایکشن تیار ہے، چیئرمین نیب

چیئرمین نیب اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے



چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ ہوا کا رخ بدلنے لگا ہے، کچھ عرصے میں آپ کو نظر آجائے گا، بات بڑی معمولی سی ہے ، جو کرے گا وہ بھرے گا، مالم جبہ اور بی آر ٹی پر ایکشن تیار ہے۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کسی کا رتبہ، چہرہ دیکھنا نہیں، نیب نے تعین کرلیا ہے کہ بدعنوانی کا خاتمہ کرنا ہے۔






انہوں نے کہا کہ پارلیمان قانون سازی کرے گی تو قانون کی حکمرانی کا تصور پورا ہوگا اور اگر ملک میں قانون سازی نہیں ہوگی تو قانون کی حکمرانی نہیں ہوگی۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ میرا پارلیمنٹ یا کسی اور ادارے پر تنقید کا ارادہ نہیں، کرپشن کے خاتمے کے لیے پہلی اینٹ رکھ دی، منزل کا تعین کرلیا ہے، پہلی بار بڑے بڑے چھکے مارنے والے جیلوں میں ہیں یا ملک سے روانہ ہوگئے ہیں۔

جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ ملک میں کرپشن کے خلاف کارروائیوں کا کریڈٹ نیب کو جاتا ہے، حکومت، وزیروں اور سیاست دانوں سے گزارش ہے کہ پیش گوئیوں سے گریز کریں۔

انہوں نے کہا کہ مختلف شعبوں میں ترقی کے باوجود کرپشن میں بھی ترقی ہوئی، اقتدار کی ہوس کی خاطر ملک میں عجیب و غریب تجربات کیے گئے، کرپشن کے خاتمے تک ملک ترقی کے سفر پر گامزن نہیں ہوسکتا۔

چیئرمین نیب کہا کہ مالم جبہ اور بی آر ٹی پر ایکشن تیار ہے تاہم بی آر ٹی پر عدالتوں کے اسٹے آرڈر کی وجہ سے ایکشن نہیں لیا جا سکتا ہے مگر حکم امتناع ختم ہوتے ہی ایکشن لیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن کے مکمل خاتمے کا دعویٰ نہیں کر سکتے، معاشرے میں خوبصورت یا بدصورت شکل میں کرپشن موجود ہے، کرپشن کا خاتمہ صرف نیب نہیں ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔

جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ گورنمنٹ اور اسٹیٹ میں فرق کرنا ہوگا، شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار ملک کو مدنظر رکھیں۔

چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب نے منزل کا تعین کر لیا ہے اور وہ یہ ہے کہ بدعنوانی کا خاتمہ کرنا ہے نیب کی جنگ صرف کرپشن نہیں، نظام کےخلاف ہے، کسی کے کفن میں جیب نہیں ہوتی، خود احتسابی کا عمل کوئی نیا تحفہ نہیں، خوداحتسابی سے بہت بہتر نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں، خوداحتسابی کا راستہ اختیار کیا جائے تو نیب،ایف آئی اے کی ضرورت نہیں رہے گی۔

تازہ ترین