پاکستان کرکٹ ٹیم 2009ء کے بعد پہلی بار ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ میچ کھیلنے کے لیے تیار ہے۔
ٹیسٹ میچ کی میزبانی راولپنڈی کا پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کر رہا ہے جو اپریل 2004ء کے بعد کسی ٹیسٹ میچ کا میزبان ہوگا۔
یاد رہے اس اسٹیڈیم پر آخری بار قومی ٹیم نے روایتی حریف بھارت کے خلاف ٹیسٹ میچ 15سال قبل کھیلا تھا جہاں بھارتی ٹیم نے اننگز اور 131رنز سے فتح حاصل کی تھی۔
پیر کو سری لنکن ٹیم جو اسلام آباد پہنچی ہے اس نے مقامی ہوٹل میں آرام کیا تاہم اظہر علی کی قیادت میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی میں بھرپور پریکٹس سیشن میں حصہ لیا جہاں قومی ٹیم کے کھلاڑیوں نے فزیکل ایکسرسائز کے ساتھ بیٹنگ اور بولنگ کی بھرپور انداز میں پریکٹس بھی کی۔
فرسٹ کلاس کرکٹ میں 12ہزار رنز کا سنگ میل عبور کرنے والے بائیں ہاتھ کے ٹیسٹ بیٹس مین فواد عالم بھی نیٹ پر بھرپور انداز میں ایکشن میں دکھائی دیئے۔
پہلی بار ٹیسٹ اسکواڈ کا حصہ بننے والے بائیں ہاتھ کے تیز بولر عثمان خان شنواری نے بھی نیٹ پر برق رفتار انداز میں بولنگ کی، ان سے قبل برسبین ٹیسٹ میں آسڑیلیا کے خلاف 16سال کی عمر میں ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے دائیں ہاتھ کے تیز بولر نسیم شاہ اور تجربے کار محمد عباس نے بھی نیٹ پر بیٹس مینوں کو خاصی تیز گیندیں کرائیں۔
بالخصوص نسیم شاہ نے امام الحق اور شان مسعود کو ایک سے زیادہ بار بولڈ بھی کیا۔
سری لنکا کے خلاف راولپنڈی کے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان ٹیم کے گیارہ کھلاڑیوں کے متعلق منگل کو آخری پریکٹس سیشن کے بعد صورت حال واضح ہوگی کہ کون پہلا ٹیسٹ کھیلے گا، اور کون نہیں ؟