• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حوصلہ خوف پرغالب،سری لنکن ٹیم کی آمد،کرکٹ جیت گئی،اسلام آبادمیں پرتپاک خیرمقدم

 کراچی (اسٹاف رپورٹر) شائقین کرکٹ کی انتظار کی گھڑیاں ختم ہورہی ہیں۔ سری لنکن کرکٹرز کا حوصلہ انجانے خوف پر غالب آگیا، کرکٹ جیت گئی،پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ دوسرا جنم لے رہی ہے۔ساڑھے دس سال بعدپاکستانی گرائونڈز پر ٹیسٹ کرکٹ دو بارہ شروع ہونے والی ہے۔ اظہر علی کی کپتانی میں پاکستان کو ایک اور ہزیمت سے بچنے کے لئے سری لنکا کو شکست دینا ہوگا۔ پنڈی اسٹیڈیم میں بدھ سے پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا جائے گا۔ سری لنکا کی ٹیم سخت حفاظتی انتظامات میں وفاقی دارالحکومت پہنچ گئی جہاں اس کا پرتپاک خیرمقدم کیا گیا۔ مہمان ٹیم کو اسٹیٹ گیسٹ کا درجہ دیا گیا ہے۔ پنڈی اسٹیڈیم پندرہ سال بعد کسی ٹیسٹ کی میزبانی کررہا ہے اس گرائونڈ پر پاکستان کو آخری میچ میں بھارت نے شکست دی تھی بھارت کے علاوہ آخری تین ٹیسٹ میں سری لنکا اور آسٹریلیا فاتح رہے تھے۔ پاکستانی ٹیم نے پیر کی صبح ہیڈ کوچ مصباح الحق کی نگرانی میں پہلے پریکٹس سیشن میں حصہ لیا۔ سری لنکا کے کھلاڑیوں نے آرام کیا اور منگل کو سری لنکا کی ٹیم نے پریکٹس کرے گی۔ جس کے بعد دونوں کپتان پریس کانفرنس کریں گے اور ٹرافی کی رونمائی ہوگی۔ سری لنکا کے کپتان دیموتھ کرونارتنے کا کہنا ہے کہ 2009کے واقعے کے بعد کھلاڑی کچھ گھبراہٹ کا شکار ہیں۔ ہم پاکستان میں اچھی کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں۔ ہماری جیت کے امکانات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ ہم نے 2017میں پاکستان کو امارات میں دو صفر سے شکست دی تھی۔ اس بار بھی ہم جیت کے لئے پرعزم ہیں۔ اسلام آباد ایئر پورٹ پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام نے مہمان ٹیم کا استقبال کیا۔ ٹیم میں ان کے فاسٹ بولر سورنگا لکمل ساتھ نہیں کیونکہ گزشتہ روز سری لنکا کے کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا تھا کہ ڈینگی بخار کے باعث وہ ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے۔ سورنگا لکمل کی جگہ آسیتھا فرنینڈو کو جگہ دی گئی ہے اور وہ دوسرے میچ میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے۔ سری لنکا نے سابق کپتان دنیشن چندیمل کو بھی اپنی ٹیم میں واپسی کے راستے کے لیے ایک موقع فراہم کیا ہے۔ پنڈی اسٹیڈیم میں ہونے والی پریکٹس میں فاسٹ بولر نسیم شاہ تمام تر توجہ کا مرکز تھے۔ نسیم شاہ پوری رفتار سے بولنگ کررہے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی اننگز کا آغاز شان مسعود اور امام الحق کریں گے جبکہ کپتان اظہر علی ون ڈائون پر کھیلیں گے۔ چوتھے نمبر پر بابر اعظم پانچویں نمبر پر اسد شفیق بیٹنگ کے لئے آئیں گے۔ چھٹے نمبر پر دس سال بعد ٹیم میں آنے والے فواد عالم بیٹنگ کے لئے آئیں گے۔ جبکہ ساتواں نمبر وکٹ کیپر محمد رضوان کا ہوگا۔ پاکستانی ٹیم کے واحد اسپنر یاسر شاہ ہوں گے جبکہ تین فاسٹ بولروں کا سرد موسم اور سلو پچ پر کردار اہم ہوگا۔ نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی اور عمران خان شمولیت کے لئے مضبوط امیدوار ہیں۔

تازہ ترین