• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سخت سردی کے باوجود اسٹیفورڈ میں انتخابی مہم گرمجوشی سے جاری

اسٹیفورڈ (مریم فیصل) 12 دسمبر کے عام انتخابات کے لئے سٹیفورڈ میں سخت سردی کے باوجود مختلف پارٹیوں کے امیدوار انتخابی مہم گرم جوشی سے جار کھے ہوئے ہیں۔ گھر گھر اپنی پارٹی کے دعوؤں اور وعدوںکے لیف لیٹس تقسیم کئے جا رہے ہیں۔ سٹیفورڈ سے دونوں بڑی پارٹیوں کنزرویٹو جو کہ حکمراں جماعت بھی ہے اور لیبر پارٹی نے اپنے امیدوار کھڑے کئے ہیں۔ دونوں پارٹیوں کی امیدوار مقامی گوری کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی خواتین ہیں۔ ان کے علاوہ گرین پارٹی نے بھی خاتون امیدوار کو کھڑا کیا ہے اور لیبرل ڈیمو کریٹس کا بھی امیدوار میدان میں موجود ہے۔ لیبر پارٹی کی امیدوار جن کا تعلق این ایچ ایس سے بطور ایک نرس مڈ وائف اور ہیلتھ ویزیٹر کے رہا ہے، نے اپنے انتخابی لیف لیٹ میں این ایچ ایس کو بچانے پر ہی زور دیا ہے کیونکہ سٹیفورڈ کے کاونٹی اسپتال میں چوبیس گھنٹے کی ایکسڈنٹ اور ایمرجنسی سروسز کو فنڈنگز کی کمی کے باعث بند کرنے سے سٹیفورڈ کی عوام کو پریشانی کا سامنا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے ٹاؤن سینٹر کے لئے مزید انویسٹمنٹ اور ٹریفک اور ٹرانسپورٹ سروس کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے کام کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ وہیں حکمراں جماعت کی امیدوار بھی ہیلتھ سروس کو بہتر بنانے کے وعدے کر رہی ہیں تاہم ان کا زیادہ زور بریگزٹ کو تکمیل تک پہنچانے پر ہے۔ سٹیفورڈ سے گزشتہ تین انتخابات سے جریمی لیفرے کنزرویٹو پارٹی کی طرف سے کھڑے ہوتے آئے ہیں تاہم اس بار انھوں نے ذاتی وجوہات کی بنا پر کھڑے نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ لیفرے کے اس فیصلے کا کنزرویٹو پارٹی کے ووٹرز پر کیا اثر پڑے گا۔
تازہ ترین