طارق بٹ
اسلام آباد :… سپریم کورٹ نے گزشتہ 15 ماہ سے نیب کو میٹرو بس پشاور بی آر ٹی منصوبہ (بس ریپڈ ٹرانزٹ) کےخلاف تحقیقات سے روک رکھا ہے۔
چیئرمین نیب جاوید اقبال نے پیر کو بتایا کہ میٹرو پشاور کے خلاف ریفرنس تیار ہے لیکن عدالتوں نے حکم امتناع جاری کئے ہوئے ہیں۔
جن کے خارج یا خالی ہونے پر احتساب عدالتوں میں ریفرنس داخل کر دیئے جائیں گے۔ 5 ستمبر 2018 کو اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بنچ نے حکومت خیبرپختون خواہ کی اپیل پر پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا تھا جس میں نیب کومذکورہ منصوبے کی تحقیقات کا اختیار دیا گیا تھا۔
یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جس دن نیب پشاور ہائیکورٹ میں رپورٹ داخل کرنے والا تھا۔ جسٹس وقار احمد سیٹھ نے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد جسٹس مسرت ہلالی کے ساتھ مل کر نیب کو میٹرو پشاور کی لاگت میں اضافے اور معینہ مدت میں عدم تکمیل کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
خیبر پختون خواہ حکومت کی درخوست پر سپریم کورٹ نے حکم امتناع جاری کیا۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنماء امان اللہ حقانی کی درخواست پر پشاور ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا تھا۔