کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان کی طاقت اور دھمکی کو تسلیم نہیں کرینگے،حکومت اتفاق رائے کے ساتھ قانون سازی کیلئے ماحول نہیں بناناچاہتی ہے، ڈاکٹر نواز شریف کو صحت مند قرار دیدیں گے تو وہ پہلی پرواز سے پاکستان واپس آجائیں گے، نواز شریف کی ضمانت ان کی صحت یابی سے مشروط ہے، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ اب مریم نواز کو باہر بھیجنے کا نہیں نواز شریف کے وطن واپس آنے کا وقت ہے،نواز شریف واپس آئیں تو گھر میں انہیں ریسیو کرنے والا بھی کوئی ہونا چاہئے، پورا شریف خاندان تو لندن چلا گیا ہے،ماہرقانون جسٹس (ر) رشید اے رضوی نے کہا کہ نیب چاہتی تو بی آر ٹی کیس میں ریفرنس عدالت میں جمع کرا کے اسٹے ختم کروانے کی درخواست دائر کرسکتی تھی۔ ن لیگ کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان کے بیان کے بعد سے حکومت کی انتقامی کارروائیوں میں تیزی آگئی ہے، نواز شریف کی رہائشگاہ کے باہر ہلڑبازی ناقابل سمجھ ہے، آرمی چیف اور مسلح افواج سے متعلق قانون سازی اتفاق رائے سے کرنی چاہئے، اس میں کسی قسم کی سیاست یا تقسیم نہیں لانی چاہئے، حکومت جس طرح فضا خراب کررہی ہے ایسا نہیں لگتا کہ وہ اپوزیشن کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ رکھنا چاہتی ہے،حکومت اتفاق رائے کے ساتھ قانون سازی کیلئے ماحول نہیں بناناچاہتی ہے، حکومت بدنیتی کے ساتھ یہ سب کررہی ہے تاکہ اہم قانون سازی نہ ہوسکے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت اپوزیشن کو بزور طاقت اپنے ایجنڈے کو سپورٹ کرنے کیلئے مجبور نہیں کرسکتی ہے، اپوزیشن کے ساتھ محاذ آرائی کر کے اتفاق رائے پیدا نہیں کیا جاسکتا ہے، حکومت اپوزیشن کے ساتھ نہیں بیٹھے گی تو قانون سازی کیسے ہوگی، اپوزیشن یکطرفہ طور پر قانون سازی نہیں کرسکتی ہے، عمران خان ملک، آئین، اداروں اور حساس معاملات کے ساتھ نہ کھیلیں، عمران خان فاشسٹ حکمراں ہے جو ملک کو اپنی خواہشات پر چلانا چاہتا ہے، وہ سمجھتا ہے اس ملک میں صرف وہ فرشتہ ہے باقی بائیس کروڑ چور ہیں،عمران خان کی طاقت اوردھمکی کو تسلیم نہیں کریں گے، اسے معاملات چلانے ہیں تو زمین پر اترنا پڑے گا،عمران خان نیازی ملک کو انتشار میں دھکیل کر کمزور کررہا ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف کو اذیت دینے کے لئے مریم نواز کو ان کے سامنے جیل سے گرفتار کیا گیا، مریم نواز باہر جاکر ایک بار اپنے والد کی تیمارداری کرنا چاہتی ہیں تو یہ ان کا حق ہے، مریم نوازسیاسی سرگرمی کریں گی تو حکومت جھوٹا کیس بنا کرا نہیں گرفتار کرلے گی، مریم نواز لوگوں کے پاس گئیں تو انہیں اچانک گرفتار کرلیا گیا تھا، اس موقع پر مریم کی گرفتاری نواز شریف کیلئے اذیت کا باعث بنے گی،پارٹی کا بھی یہی مشورہ ہے کہ مریم کو اپنی تمام توجہ اپنے والد اور دادی کی دیکھ بھال پر رکھنی چاہئے، حکومت مریم کو گرفتار کرتی ہے تو نواز شریف کی صحت کیلئے اس کے مضمرات ہوسکتے ہیں۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عدنان نواز شریف کی صحت سے متعلق میڈیا کو بریف کرتے رہتے ہیں، نواز شریف کے پلیٹ لیٹس ابھی تک مستحکم نہیں ہوئے ہیں، ان کے مزید ٹیسٹوں میں کچھ پیچیدگیاں سامنے آئی ہیں جسے ڈاکٹر ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں، کچھ ڈاکٹرز کی رائے ہے کہ امریکا میں ان کے علاج کیلئے بہتر سہولتیں ہوسکتی ہیں، معالجین کی حتمی رائے کے بعد فیملی فیصلہ کرے گی نواز شریف کو امریکا کب جانا چاہئے۔ احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف کی ضمانت ان کی صحت یابی سے منسلک ہے، نواز شریف کی ضمانت کے فیصلے میں بنیاد ان کی صحت ہے، ڈاکٹر نواز شریف کو صحت مند قرار دیدیں گے تو وہ ایک دن ضائع کئے بغیر پاکستان واپس آجائیں گے۔وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ خواجہ آصف کی بات سے اتفاق کرتے ہیں گھروں پر حملے نہیں ہونے چاہئیں، شریف خاندان جب سے لندن میں ہے وہاں روز مظاہرے ہوتے ہیں، یہ مظاہرے پی ٹی آئی کے لوگ نہیں کرتے البتہ ہمدرد ضرور ہوسکتے ہیں، وہ سمجھتے ہیں شریف خاندان نے لندن میں پراپرٹیز پاکستان کے پیسے چوری کر کے بنائی ہیں، تحریک انصاف کا مظاہرین پر کنٹرول نہیں نہ ہم انہیں روک سکتے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ابھی فیصلہ نہیں ہوا کہ آرمی چیف کی مدت میں توسیع پر قانون سازی ہونی ہے یا ریویو فائل کرنا ہے، عدالت کا تفصیلی فیصلہ سامنے آئے بغیر یہ فیصلہ نہیں ہوسکتا ہے،جنرل قمر جاوید باجوہ کی بطور آرمی چیف توسیع پر پاکستان میں مکمل اتفاق رائے ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی حکومت کے اس فیصلے سے اتفاق کرتی ہیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن سے بہت اہم معاملات پر بات چیت کرنے کی ضرورت ہے، پرویز خٹک کی نگرانی میں کمیٹی ن لیگ، پیپلز پارٹی سے کوآرڈینیشن کی کوشش کرتی ہے، امیدہے بدھ کو چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کے معاملات حل ہوجائیں گے، پارلیمنٹ کے اندر ٹمپریچر اتنا زیادہ نہیں جتنا پارلیمنٹ کے باہر ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اب مریم نواز کو باہر بھیجنے کا نہیں نواز شریف کے وطن واپس آنے کا وقت ہے،نواز شریف واپس آئیں تو گھر میں انہیں ریسیو کرنے والا بھی کوئی ہونا چاہئے، پورا شریف خاندان تو لندن چلا گیا ہے،آرمی چیف جنرل باجوہ کی پاکستان کے سویلین سیٹ اپ کو بے مثال سپورٹ ہے، جنرل باجوہ کا اندرونی و خارجی معاملات پر وژن پچھلی پریکٹس سے یکسر مختلف ہے، جنرل باجوہ سویلین اداروں کو مضبوط بنانے کی بات کرتے ہیں اسی لئے وہ مقبول آرمی چیف ہیں۔