• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی جہاں سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق بھی گفتگو ہوئی جبکہ مریم نواز کی درخواست پر وزیراعظم عمران خان نے بات کرنے سے گریز کیا۔

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی وطن واپسی بھی موضوع بنی۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں شریک اراکین نے سوال کیا کہ نواز شریف کب پاکستان واپس آرہے ہیں؟

ذرائع کے مطابق اراکین کا کہنا تھا نواز شریف کو عدالت سے علاج کے لیے دیے گئے وقت کی مدت 10 روز میں ختم ہورہی ہے لیکن تاحال ان کی واپسی کی رپورٹس سامنے نہیں آئیں۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اراکین 10 روز بعد نواز شریف نے پنجاب حکومت سے رابطہ کریں گے۔

کابینہ اراکین نے گفتگو کے دوران کہا کہ رابطے کے لیے سفارخانے کا نمائندہ سابق وزیراعظم کی میڈیکل رپورٹس چیک کرکے ان کی صحت سے متعلق وفاقی حکومت کو آگاہ کرے گا جبکہ وفاق پنجاب حکومت کو رپورٹس سے متعلق آگاہ کرے گی۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو علاج کے لیے مزید وقت دینا پنجاب حکومت کی صوابدید ہے اور اس معاملے میں حکومت پنجاب خودمختار ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے خالصتاً انسانی بنیادوں پر نواز شریف کو علاج کے لیے یہ سہولت دی، تاہم اس کا کوئی غلط مطلب نہیں لیا جائے۔

مزید پڑھیے: حکومت کا گیس صارفین کو 30 ارب کی سبسڈی دینے کا فیصلہ

وزیراعظم نے کہا کہ اگر سابق وزیراعظم کو ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جاتی تو لوگ سمجھتے کہ وزیراعظم بہت ظالم ہے۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اراکین کی اکثریت نے مریم نواز کی اپنا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی درخواست کی مخالفت کی ہے۔

اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ابھی تو ای سی ایل جائزہ کمیٹی نے کابینہ میں رپورٹ پیش نہیں کی، اس پر ابھی بات کرنا قبل ازوقت ہے۔ 

وزیراعظم نے مزید کہا کہ ای سی ایل ریویو کمیٹی کی رپورٹ آنے دیں پھر بات کریں گے۔

تازہ ترین