• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امل قتل کیس : سندھ حکومت کی متضاد رپورٹ سامنے آگئیں

امل قتل کیس : سندھ حکومت کی متضاد رپورٹ سامنے آگئیں


امل قتل کیس میں نجی اسپتال (نیشنل میڈیکل سینٹر ، این ایم سی) کی غفلت سے متعلق سندھ حکومت کی متضاد رپورٹ سامنے آگئی،  سندھ حکومت کی بنائی گئی کمیٹی کی رپورٹ کو امل کے والد عمر عادل نے متضاد قرار دیا ۔

عمر عادل نے کہا کہ چیئرمین کمیشن کی سپریم کورٹ میں پیش کردہ رپورٹ اپنے ہی کمیشن کی تفتیشی رپورٹ سے متضاد نکلی ہے ۔

امل کے والد عمر عادل کا کہنا ہے کہ کیس میں نیشنل میڈیکل سینٹر کو غفلت کا مرتکب پایا گیا ہے ۔

اپنے ٹوئٹ میں عمر عادل نے کہا کہ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے نیشنل میڈیکل سنیٹر پر جرمانہ تجویز کیاہے ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن اور اس کی چیئرمین کی رپورٹ کے تضاد پر حیران ہوں۔

سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی نے 8 نومبر 2019 کو اپنی رپورٹ جمع کرائی۔

کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ نیشنل میڈیکل سینٹر امل کو ابتدائی ہنگامی طبی امداد نہ دے کر سنگین غفلت کا مرتکب ہوا۔

کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں سفارش کی ہے کہ نیشنل میڈیکل سنٹر کو کمیشن ایکٹ 2013 کے تحت پانچ لاکھ روپے جرمانہ کیا جائے۔

تفتیشی رپورٹ میں کہا گیا کہ نیشنل میڈیکل سنٹر کے علملے نے ڈاکومنٹس میں ٹیمپرنگ بھی کی ، واضح ہوا کہ ہسپتال نے مریضہ (امل) کی سنگین حالت پر والدین کو اعتماد میں نہیں لیا، جبکہ امل کو دوسرےاسپتال جانے کے لیے سانس بحال رکھنے والا ایمبو بیگ نہیں دیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اسپتال نے مریض کو ذاتی گاڑی میں منتقلی کے وقت طبی عملہ ساتھ بھیجنے سے انکار کیا، جبکہ امل کے بچنے کا اگر کوئی امکان تھا تو وہ غیر ضروری تاخیر کی وجہ سے ختم کردیا گیا۔

دوسری طرف سپر یم کورٹ میں پیش کی گئی چیئرمین  کمپلنٹ سینٹر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نیشنل میڈیکل سنٹر کے ڈاکٹرز اور طبی عملے نے امل کا علاج کیااور امل کا سی پی آر بھی کیا گیامگر طریقہ کار پر بھرپور توجہ نہیں دی گئی۔

چیئرمین کمپلنٹ سینٹر نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ نیشنل میڈیکل سنٹر کے ایمرجنسی روم کے عملے اور مریض کے اٹنڈنٹس میں رابطہ اطمینان بخش نہیں تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس 13 اگست کی شب کراچی میں ڈیفنس موڑ کے قریب اختر کالونی سگنل پر مبینہ پولیس مقابلے میں جائے وقوع پر موجود ایک گاڑی کی پچھلی نشست پر بیٹھی 10 سالہ بچی امل بھی جاں بحق ہوگئی تھی۔

رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ امل کی موت پولیس اہلکار کی گولی لگنے کی وجہ سے ہوئی، دوسری جانب بچی کے والدین کا موقف تھا کہ اسپتال انتظامیہ نے بچی کو وقت پر طبی امداد نہیں دی تھی، جس کی وجہ سے وہ دم توڑ گئی۔

تازہ ترین