اسلام آباد(نیوز ایجنسی ) وفاقی وزیر فواد چوہدری نے آرمی چیف کی مدت میں توسیع کے بارے میں پھر سے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا عندیہ دیا ہے جس پر اپوزیشن نے ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔پاکستان مسلم لیگ(ن)کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے فواد چوہدری کے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف یہ کہہ سکتے ہیں کہ ʼموجودہ حکومت ایک مزاحیہ تھیٹر ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ فواد چوہدری کو اس طرح کے تبصرے کرنے سے پہلے عدالت کے تفصیلی فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے تھا۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ ʼوفاقی وزیر تفصیلی فیصلہ دیکھے بغیر یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ عدالتی فیصلے میں کچھ سقم موجود ہیں۔علاوہ ازیں جب پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ اپنی تازہ ترین کتاب میں انہوں نے 1973 کے آئین کے مطابق تینوں ریاستی ادارے کے اختیارات کے بارے میں بات کی ہے، جیسا کہ آئین میں دیا گیا ہے اور اس کا تعلق ایگزیکٹو، عدلیہ اور پارلیمنٹ سے ہے۔رضا ربانی نے کہا ʼایسا لگتا ہے کہ فواد چوہدری کچھ اور بات کر رہے ہیں۔پی پی پی کے سینیٹر نے کہا کہ آئین اور کاروباری قوانین کے تحت مسلح افواج وزارت دفاع کا منسلک شعبہ ہے لہٰذا یہ ایگزیکٹو کے زمرے میں آتا ہے۔