• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسٹار پراپرٹی ایکسپو،2روز میں30ارب کے سودے،20 ہزار افراد کی شرکت

 لاہور (اکنامک رپورٹر) سٹار مارکیٹنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کے زیراہتمام 2روزہ سٹار پراپرٹی ایکسپو ختم ہوگئی۔ نمائش میں پاکستان ، متحدہ عرب امارات ، ترکی سمیت کئی ممالک سے بلڈرز اور ڈویلپرز کے علاوہ اندرون و بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں نے خاص دلچسپی کا اظہار کیا اور پراپرٹی سیکٹر میں سرمایہ کاری سے متعلق معلومات حاصل کیں ۔ ایک اندازہ کے مطابق دو سے اڑھائی ہزار افراد نے گھروں ،فلیٹس، اپارٹمنٹس اور دیگر تعمیراتی منصوبوں کیلئے 25 سے 30 ارب روپے کے سودے کئے شیلڈزدئیے گئے جبکہ 15 سے 20 ہزار افراد نے مجموعی طور پر شرکت کی۔اس سلسلے میں مختلف پراپرٹی اداروں کی جانب سے ڈسکائونٹ پیکجز دئیے گئے تھے جن سے لوگوںنے بھرپور فائدہ اٹھایا۔ سٹار مارکیٹنگ کمپنی کے چیف آپرٹینگ آفیسر محمود احمد نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سٹار مارکیٹنگ (پرائیویٹ) لمیٹڈ نے ملکی معیشت کو انجکشن دینے کی ایک کامیاب کوشش کی ہے جس کا مقصد معیشت کاپہیہ متحرک کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعمیراتی سرگرمیوں میں ڈائون فال کے خاتمہ سے 45 سیکٹرز گردش میں آئیں گے اور لاکھوں ایسے مزدوروں کو بھی روز گار ملے گا جن کے پاس کوئی مہارت نہیں ، اس سے سیمنٹ، سریا، شیشہ، سٹیل، ماربل، الیکٹرونکس، سینٹری اور دیگر شعبوں میں کام کرنے والوں کو روز گار مہیا ہو گا اور پراپرٹی ایکسپو کا مقصد ہی روز گار کے مواقع اور معاشی سرگرمیوں کو بڑھانا ہے۔ محمود احمد نے کہاکہ پراپرٹی بزنس کے ذریعہ ایک کروڑ نوکریوں اور پچاس لاکھ گھروں کے وزیراعظم عمران خان کے ویژن پر عملدرآمد کی کوشش کر رہے ہیں ، نجی شعبے کیلئے جہاں اس ویژن کو پورا کرنا ایک چیلنج ہے وہیں اس کے ذریعے آگے بڑھنے کا موقع بھی ملا ہے اور اس موقع سے بلڈرز کمیونٹی کو فائدہ اٹھانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سٹار مارکیٹنگ نے جن منصوبوں پر کام کیا ہے اس سے نہ صرف پاکستان میں لاکھوں افراد کو چھت میسر آئی ہے بلکہ امریکہ، یورپ، مشرق وسطیٰ، کینیڈا، خلیجی ممالک اور دوسرے ملکوں کے تارکین وطن کو بھی تعمیراتی منصوبوں اور سرمایہ کاری کیلئے میں رہنمائی ملی ہے جس سے پاکستان کو ڈالروں کی شکل میں زر مبادلہ بھی حاصل ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ معیشت میں استحکام لانے کیلئے مستقبل میں بھی ایسے منصوبوں شروع کیے جائیں گے ۔سٹار مارکیٹنگ کے ریجنل ڈائریکٹر جاوید ملک نے کہا کہ ان کے ادارہ نے صرف تعمیراتی امور سے دلچسپی رکھنے والوں کو ٹارگٹ کیا ہے۔ نمائش میں بچوں کےجھولے، کھانے وغیرہ لگا کر عام آدمی کی دلچسپی کا سامان نہیں کیا گیا بلکہ خالصتاً پراپرٹی کے خریداروں کو متوجہ کیا گیا ۔ جاوید ملک نے کہا کہ کراچی، لاہور، پشاور، اسلام آباد اور بعض چھوٹے اضلاع سے بھی ڈویلپرز اور بلڈرز آئے اور انکے پراجیکٹس میں لوگوںنے بھرپور دلچسپی کا اظہار کیا ۔انہوںنے کہا کہ سٹار مارکیٹنگ کی تشہیری کوششوں کے نتیجہ میں پاکستان کے علاوہ مشرق وسطیٰ اور یورپی ممالک سے بھی خریدار آئے ہیں جو کہ نمائش کی کامیابی کا ثبوت ہے۔ بلڈرز اینڈ ڈویلپرز ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین حنیف گوہر نے پراپرٹی ایکسپو کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ایک کروڑ نوکریوں اور 50لاکھ گھروں کی تعمیر کا جو وعدہ کیا اس کی تعبیر پرائیویٹ سیکٹر اور بلڈرز کوشامل کرکے حاصل کی جا سکتی ہے کیونکہ اس سے 72صنعتیں وابستہ ہیں جو تعمیراتی سرگرمیوں میں تیزی لا کر نہ صرف روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا کر سکتی ہیں بلکہ تعمیراتی شعبہ بھی خوب ترقی پائے گا۔ انہوںنے کہاکہ ایسی نمائشوں کا انعقاد ضروری ہےکیونکہ اس سے اپنا گھر بنانے کی خواہش رکھنے والوں کو تعمیراتی معاملات سے آگاہی ملتی ہے اور ڈسکائونٹ کی صورت میں کم قیمت پر وہ پراپرٹی خرید سکتے ہیں، حنیف گوہر نے کہا کہ موجودہ حکومت نے تعمیراتی انڈسٹری کے فروغ کے لئے قابل تعریف اقدامات کئے ہیں ، اس سے ملک کو آگے بڑھنے کا موقع ملے گا۔ زراعت اور تعمیراتی شعبہ حکومت کی خصوصی توجہ کے متقاضی ہیں ، ان پر توجہ دینے سے ملک سے بیروزگاری اور غربت کے خاتمہ میں مدد ملے گی۔
تازہ ترین