پشاور(نیوزرپورٹر)پشاور ہائیکورٹ نے نیب خیبرپختونخوا کے سابق ڈی جی سلیم شہزاد کی بریت کے خلاف دائر اپیل منظور کرتے ہوئے انھیں 11 جنوری کو سیشن کورٹ میں عدالت کے رو برو نئے ضمانتی مچلکوں کے ساتھ پیش ہونے کے احکامات جاری کردیئے جسٹس روح الامین پر مشتمل سنگل بینچ نے گل خطاب کی جانب سے دائر اپیل کی سماعت کی دوران سماعت درخواست گزار وکیل سردار علی رضا ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ان کا موکل گل خطاب نیب خیبر پختونخوا میں درجہ چہارم ملازم تھا جس کیخلاف کرپشن کا غیرقانونی کیس بنایا گیا جس میں وہ بری ہو چکا ہے تاہم دوران حراست تحقیقاتی افیسر نے ڈی جی نیب سلیم شہزاد کے ایما ء پر تشدد کیا حالات یہاں تک خراب ہو گئے کہ نیب حکام نے ریمانڈ ختم ہونے سے پہلے ہی ملزم کو عدالت میں پیش کر دیا اور ملزم کو جیل منتقل کر نے کی استدعا کی اس حوالے سے جب میڈیکل رپورٹ سامنے آئی تو اس میں واضح طور پر لکھا گیا کہ اس وقت ملزم گل خطاب کے جسم پر تشدد کے نشانات ہیں اور اس حوالے سے احتساب عدالت نے بھی درخواست گزار کو ہدایت کی کہ وہ دوسری عدالت سے سے رجوع کرے ، ان کے موکل نے حیات آباد پولیس کو ایف آئی آر کے اندراج کیلئے درخواست دی تاہم ملزم کے اثرو رسوخ کی وجہ سے ایف آئی آر درج نہ ہو سکی جس کے خلاف سیشن کورٹ میں بائیس اے کی درخواست دائر کی گئی مگر سیشن کورٹ نے بھی اس کو خارج کر دیا ۔