• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الیکشن کمیشن ارکان کی تعیناتی، حکومت کو 10 دن کی مہلت

اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کے 2 ارکان کی تعیناتی کا معاملہ حل کرنے کے لیے حکومت کو مزید 10 دن کی مہلت دے دی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے لیگی رہنماؤں محسن شاہ نواز رانجھا، مرتضیٰ جاوید عباسی اور جہانگیر جدون کی درخواستوں پر سماعت کی۔

چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے دورانِ سماعت سیکریٹری قومی اسمبلی کو مخاطب کر کے ریمارکس دیے کہ شاید پارلیمنٹ انتہائی موزوں شخص ڈھونڈ رہی ہے اس لیے وقت لگ رہا ہے، عدالت کو اعتماد ہے کہ اس مسئلے کا حل نکال لیں گے۔

وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل سید محمد طیب شاہ پیش ہوئے جبکہ سیکریٹری قومی اسمبلی نے عدالت سے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن میں سندھ اور بلوچستان کے ارکان کی تعیناتی کا معاملہ حل کرنے کے لیے مزید 10 دنوں کی مہلت دی جائے۔

جس پر چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے ریمارکس دیے کہ اس مسئلے کے حل کے لیے قائدِ ایوان اور قائدِ حزبِ اختلاف کو لیڈنگ کردار ادا کرنا چاہیے، یہ ایشو پارلیمنٹ میں ہی حل ہونا چاہیے، تاکہ دنیا کو پتہ چل سکے کہ پارلیمنٹ بالادست ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن ایک اہم ادارہ ہے، الیکشن کمیشن میں ایسا شخص لگایا جاتا ہے جس پر 22 کروڑ عوام کا اعتبار ہو، کیا آپ کو ایک بھی ایسا آدمی نہیں مل رہا؟

یہ بھی پڑھیئے: ’حکومت الیکشن کمیشن ارکان معاملہ 10 روز میں حل کرے‘

چیف جسٹس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہمیں پھر بھی پارلیمنٹ پر اعتبار ہے کہ معاملہ حل کر لے گی، شاید پارلیمنٹ انتہائی موزوں شخص ڈھونڈ رہی ہے اس لیے وقت لگ رہا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 5 دسمبر کو سماعت کے دوران بھی عدالتِ عالیہ نے حکومت کو الیکشن کمیشن ارکان کی تعیناتی کا معاملہ 10 روز میں حل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

تازہ ترین