• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان بہترین کیوں؟ غیر ملکی سیاح نے بتا دیا

غیر ملکی سیاح کی  پاکستان میں بنائی ویڈیو


غیر ملکی جریدے نے پاکستان کو سنہ 2020 کا بہترین سیاحتی مقام قرار دیا ہے۔

میگزین نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان پُر امن حالات کی وجہ سے توجہ کا مرکز بنا ہے، ویزے سے متعلق مثبت اقدامات نے پاکستان کو بہترین سیاحتی ملک بنادیا ہے۔

میگزین کا کہنا ہے کہ پاکستان تاریخی اور خوبصورت قدرتی مناظر سے مالا مال ہے، مذہبی سیاحتی لحاظ سے بھی پاکستان بہترین ملک بن گیا ہے، پاکستان امن کی بحالی کی وجہ سے سیاحت کے لیے بہترین ہے۔

امریکی جریدے میں پاکستان کے مقبول سیاحتی مقامات سے لے کر بلند ترین پہاڑی سلسلوں کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی میگزین نے 20 ممالک کی فہرست جاری کی ہے جن میں پاکستان، برطانیہ، کرغزستان، آرمینینا، برازیل، آسٹریلیا، آئرلینڈ، فلپائن، فرانس، سسلی، سینیگال، پورٹ لینڈ، لبنان، چین، ڈنمارک، دی برٹش ورجن آئی لینڈ، مراکش، پاناما، کروشنیا اور جاپان شامل ہیں۔

غیر ملکی سیاح اور معروف ٹریویل وی لاگر ایوا زوبیک نے اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ انہیں بہترین سیاحتی مقامات کی فہرست میں پاکستان کو نمبر ایک پر دیکھ کر بہت خوشی ہو رہی ہے۔

انہوں نے کچھ عرصہ قبل پاکستان میں بنائی گئی ویڈیو بھی شیئر کی اور لکھا کہ ’پاکستان غیر ملکی سیاحوں کے لیے ایک عمدہ مقام ہے۔‘


انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ پاکستان میں ایک سال سے زیادہ عرصہ رہیں اور  یہاں کے مختلف شہروں کا سفر کیا ۔

ایوا زوبیک نے یہ بھی لکھا کہ پاکستان کو سیاحوں کے لیے متحد ہو کر ابھی بہت کچھ کرنا ہے۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں دوبارہ پاکستان آنے کی خواہش کا بھی انتظار کیا۔

اپنی پوسٹ کے آخر میں انہوں نے ’پاکستان زندہ آباد‘ جھنڈے اور ہرے دل کی ایموجی کے ساتھ لکھا۔

ایوا کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں وہ پاکستان کی خوبصورتی اور فطری مناظر کی تعریف کرتی نظر آرہی ہیں۔

ایوا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں چٹیل صحرا، بلند و بالا پہاڑ، گنگناتے دریا، سنگلاخ چٹانیں، خوبصورت ساحل، دلکش وادیاں، ہرے بھرے جنگلات، ٹھنڈے ٹھار آبشار سب کچھ ہے۔

ایوا نے پاکستان کی سڑکوں کی بھی تعریف کی۔ ان کا کہنا ہے کہ پہاڑیوں میں موجود سڑکیں ہمیں ان جگہوں پر بھی لے جاتی ہیں جہاں جانا نا ممکن ہوتا ہے۔ پاکستان کے شہر بہت خوبصورت ہیں یہاں شور شرابہ ، ٹریفک، رنگ یہاں تک کہ سب کچھ پایا جاتا ہے۔

ایوا نے اپنی ویڈیو میں پاکستان کے کھانوں اور ذائقے کی بھی بہت تعریف کی ہے۔

ایوا زوبیک کون ہیں؟

پولینڈ سے تعلق رکھنے والی سیاح ایوا زوبیک برطانیہ میں ایک لمبے عرصے تک مقیم رہی ہیں جہاں آکسفورڈ یونیورسٹی سے فرانسیسی اور جرمن زبانوں میں بی اے کی ڈگری حاصل کی ۔

ایوا ایک وی لاگر ہیں یعنی وہ تصویروں اور ویڈیوز کے ذریعے ان مقامات کی کہانیاں سناتی ہیں جہاں وہ سیاحت کے لیے جاتی ہیں۔ اپنے وی لاگ کو وہ سوشل میڈیا کے ذریعے ہزاروں افراد تک پہنچاتی ہیں۔

پاکستان میں سیاحت کو فروغ دینے سے متعلق ان کا کہنا ہے کہ ’پہاڑی سلسلوں کی سیاحت کو فروغ دینے سے آغاز کرنے کے بعد مہم کو پاکستان کے دوسرے شہروں اور علاقوں تک پھیلایا جا سکتا ہے۔‘

View this post on Instagram

Goodbye, Pakistan It’s been an incredible 13 months, and I want to thank everyone who stood by my side on this journey. Today, I feel ready to leave Pakistan because... I have made myself redundant. I’ve fired myself from the role of “person on social media who talks about the beauty of Pakistan”. And that, to me, is real success. It may sound contradictory, but I believe that in whatever we do, we should strive to make ourselves redundant. Meaning, we should always build more than just our individual success. To be truly successful at something, you should strive to build an ecosystem that supports your mission, inspires the world to be part of it, and elevates other people to carry it forward, to the point where the system rests on others, not just you. So when you leave, the system keeps going. This is how you know you’re creating something bigger than yourself. Real, lasting change. I feel that this is what happened with me and Pakistan. In the short year that I’ve been supporting the country’s nascent tourism industry, I’ve witnessed massive change. Today, the government actually seems to care about tourism. Today, more and more local bloggers are inspired to promote domestic tourism. Today, so many international bloggers are about to visit Pakistan and showcase the beauty of this country. Look, I am not claiming too much credit for all of this, but I do feel like I’ve been part of the change, along with all of you by my side. Much more needs to be done, of course. To the domestic tour operators: think hard about how you can help and not destroy the gifts that Pakistan has, even if it means raising the costs. To local bloggers: keep going, keep inspiring and keep travelling to off-the-radar places, to help evenly distribute the flow of tourism. To travellers: seek out experiences that allow you to get to know local culture. Don’t order biryanis up North; try local food. Don’t just go to Hunza; dig deeper. Be respectful and mindful of the environment, don’t litter, ask people before taking their picture. This is how Pakistan’s tourism industry will grow in all the right, sustainable ways. With you. With or without me. Shukriya. Yours, Eva

A post shared by Eva zu Beck Adventure Travel (@evazubeck) on


ایوا سمجھتی ہیں کہ پاکستان کے پہاڑی سلسلوں میں کوە پیمائی، مہم جوئی اور پہاڑی علاقوں کی سیاحت کے مواقع موجود ہیں۔

ایوا کا کہنا ہے کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو سب سے زیادہ توجہ کا مستحق ہے۔

تازہ ترین