کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہاہے کہ منتخب وزیراعظم نواز شریف کو ہٹانے پر پرویز مشرف سے کسی کو ہمدردی نہیں ہے،پیپلز پارٹی کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ بلاول بھٹو نے پرویز مشرف کو سزا کے فیصلے کو خوش آئند اور تاریخی قرار دیا ہے، ایک ڈکٹیٹر کو سزا پاکستان کی تاریخ میں لینڈ مارک فیصلہ ہے۔ وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ پاکستان میں آئین و قانون سے کوئی بالاتر نہیں ہے، آئین و جمہوریت پر یقین رکھنے والا کوئی پاکستانی پرویز مشرف کے عمل کا دفاع نہیں کرسکتا ، منتخب وزیراعظم نواز شریف کو ہٹانے پر پرویز مشرف سے کسی کو ہمدردی نہیں ہے، دیکھنا ہوگا مشرف کیس میں حقیقی معنوں میں انصاف ہوا ہے کیونکہ نواز شریف نے ان کے ساتھیوں کو اپنی کابینہ میں شامل کرلیا تھا، سابق وزیراعظم نے پرویز مشرف کے وزیر قانون کو اپنا وزیر قانون بنا کر کیس میں بدنیتی شامل کردی تھی۔علی محمد خا ن کا کہنا تھا کہ عدالت کا حکم سر آنکھوں پر لیکن مشرف کیخلاف فیصلے پر غم و غصہ آیا ہے، آئین توڑنے اور غداری کے لفظ میں فرق ہونا چاہئے، سپہ سالار آئین توڑنے کا جرم کرسکتا ہے لیکن غداری نہیں کرسکتا، پاک فوج کا سربراہ غدار نہیں ہوسکتا ہے۔ علی محمد خان نے کہا کہ صدر مملکت کے پاس سزائے موت کو عمرقید میں تبدیل کرنے کا اختیار موجود ہے، حکومت کا اس فیصلے پر ابھی سرکار ی موقف نہیں آیا ہے،کیا کسی کو احساس نہیں تھا کہ پرویز مشرف کے مددگاروں کو شامل نہیں کیا گیا تو کیس کے فیصلے پر اثر پڑے گا،اگر چورو ں کے گروپ میں سے ایک کو پکڑ لیا جائے اور باقی چوروں کو ساتھی بنالیا جائے تو کیس کمزور ہوجاتا ہے۔