ملتان میں شوکت بھکاری کے نام سے پہچانے جانے والا تعلیم یافتہ معروف گدا گر لاکھوں روپے کا مالک ہونے کے ساتھ سیاسی اور سماجی سمجھ بوجھ بھی رکھتا ہے۔
شوکت بھکاری کا کہنا ہے کہ وہ ملتان کی سڑکوں کا شہزادہ ہے اور ملتان میں 4 سال سے انگریزی بول کر بھیک مانگ رہا ہے، سوشل میڈیا پر بھی شوکت بھکاری کی ویڈیوز دیکھنے والوں کی تعداد لاکھوں میں ہے جبکہ وہ ڈیم فنڈ مہم میں 10 ہزار روپے کا عطیہ بھی دے چکا ہے، جس کے بعد اسے نیب کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
شوکت بھکاری کے مطابق اسے نیب کی ٹیم نے اپنے آفس ایک گھنٹے کی تفتیش کے لیے بلایا اور سوال کیا کہ اتنے پیسے کہاں سے آئے ہیں، شوکت کا کہنا ہے کہ اس کا کوئی بے نامی اکاونٹ نہیں ہے۔
شوکت بھکاری نے نیب چیئر مین ریٹائرڈ جسٹس جاوید اقبال سے رحم کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے اکاؤنٹ سے کسی قسم کی کٹوتی نہ کی جائے۔
شوکت بھکاری کا کہنا ہے کہ بھیک مانگنے کے منفرد انداز کی وجہ سے وہ کہیں سے بھی بالکل مفت کھانا کھاتا ہے، سبزی منڈی میں پھلوں اور سبزیوں کے ایک گودام مالک نے رہائش بھی فری دے رکھی ہے، روزانہ کی بنیاد پر جمع ہونے والی بھیک اپنے بینک اکاؤنٹ میں جمع کرواتا ہے۔
میٹرک پاس شوکت بھکاری کا کہنا ہے کہ وہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے 1 کروڑ ملازمتوں کے اعلان میں سے صرف 1 ملازمت ملنے کا منتظر ہے جبکہ وہ اپنی جمع کردہ رقم اور 1 کروڑ روپے کی بیمہ پالیسی اپنے چاروں بچوں کے نام کرنا چاہتا ہے۔