ماہر قانون بابر ستار نے سنگین غداری کیس کے فیصلے کو قانون کے مطابق قرار دے دیا۔
جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بابر ستار کا کہنا تھا کہ خصوصی عدالت کے تین رکنی بینچ میں اکثریتی فیصلہ خصوصی عدالت کے قانون کے مطابق ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سزائے موت کے قانون پر اس وقت تک عمل درآمد نہیں ہوسکتا جب تک اعلیٰ عدلیہ اپیل پر فیصلہ نہ کردے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جسٹس وقار کے پیرا 66 کی وجہ سے انصاف کے تقاضوں پر سوالات اٹھ سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس میں جنرل (ر) پرویز مشرف کو سزائے موت دینے کا فیصلہ سنایا تھا۔
خصوصی عدالت کی جانب سے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس میں سزائے موت کا تفصیلی فیصلہ آج (19 دسمبر کو) جاری کیا گیا۔
عدالتی فیصلے کے مطابق جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف آرٹیکل 6 کے تحت مجرم قرار پائے، ان پر 2007ء میں آئین توڑنے، ایمرجنسی لگانے، ججز کو نظر بند کرنے کے الزامات ثابت ہوئے ہیں۔
تفصیلی فیصلے میں جسٹس وقار سیٹھ نے کہا ہے کہ پھانسی سے قبل اگر پرویز مشرف فوت ہو جاتے ہیں تو ان کی لاش ڈی چوک لائی جائے اور 3 روز تک وہاں لٹکائی جائے۔