اسلام آباد(خصوصی نامہ نگار،نیوز ایجنسیاں) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کشمیر مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران نے کشمیرپر تقریر کے سوا کچھ نہیں کیا، لیڈ نہیں کرسکتے تو کرسی چھوڑ دیں، ملک میں ایسے لوگ موجود ہیں جو قوم اور کشمیری عوام کا تحفظ کر سکتے ہیں،ملایشیا ءسمٹ کا بائیکاٹ کر کے عمران خان نے کشمیر کے حامیوں کو دھوکہ دیا ،جلسے میں مطالبات کئے گئے کہ بھارت کیساتھ تجارت ، فضائی حدود بند ، سفارتخانوں میں کشمیر ڈیسک قائم ، ایل او سی ختم ، کشمیر یوں کیلئے امدادی فنڈ قائم کیاجائے،امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عمران خان سیاست اور ریاست اپوزیشن کی کشمکش سے باہر نکلیں،مودی نے انتخابات سے قبل تین وعدے کیے جو پورے کردئے، مودی نے بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر اور کشمیر کی حیثیت ختم ہونے کا وعدہ پورا کیا، اب اس کا تیسرا وعدہ گلگت بلتستان اور مظفرآباد کو بھارت کا حصہ بنانے کا ہے،کشمیری مائوں بہنوں کی عصمت دری کی گی ہمارے ایوانوں میں گونگے اور بہرے بیٹھے ہوئے ہیں،پاکستان کے 22کروڑ عوام فوج کیساتھ ہیں ،کشمیر پر جہاد کا اعلان کیا جائے،اگرہم کشمیر ہار گئے تو چناب، ستلج اور راوی میں پانی نہیں ہوگا ، کشمیر پر سودہ بازی کی مہر ثبت ہوئی تو وزیراعظم کا گریبان اور ہمارا ہاتھ ہو گا،عمران خان کا عمل مشکوک ہو گیا ہے، جمعہ جمعہ احتجاج کا وعدہ بھی بھول گئے ہیں،مودی کہہ رہا ہے میں جلد اکھنڈ بھارت کا تحفہ دوں گا جبکہ ہمارے وزیراعظم کہتے ہیں جو ایل او سی کی طرف جائیگا و ہ غدار ہو گا، وزیراعظم بتائیں انکے نعروں سے کشمیریوں کو کیا پیغام ملا ہے،کشمیر مارچ کشمیریوں کیلئے ایک پیغام ہے کہ ہم تمہارے ساتھ ہیں،کشمیر مارچ سے صدر آزاد کشمیر مسعود احمد خان ، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم ، نائب امراءلیاقت بلوچ ، میاں محمد اسلم ، جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود ، رکن آزاد کشمیر قانون سازی اسمبلی عبدالرشید ترابی، صوبائی امراءمشتاق احمد خان ، ڈاکٹر طارق سلیم ، مولانا محمد جاوید قصوری ، نسیمہ وانی، رکن قومی اسمبلی عبدلااکبر چترالی و دیگر نے بھی خطاب کیا ، آزادی مارچ میں خواتین اور بچوں سمیت ملک بھر سے لاکھوں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی، آزادی کشمیر مارچ میں عوام کی طرف سے حکومت کو پندرہ نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ بھی پیش کیا گیا ۔امیر جماعت اسلامی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بھارت کیساتھ تجارت اور فضائی حدود بند ، سفارت خانوں میں کشمیر ڈیسک قائم ،کشمیر کیلئے جہاد کا اعلان ، ایل او سی کو ختم کرنے کا عملی اقدام ، اقوام متحدہ کی نگرانی میں کشمیر کی عوام کیلئے فنڈ ریزنگ یونٹ قائم کیا جائے،صدر آزاد جموں کشمیر سردار مسعود احمد خان نے کہا کہ سلامتی کونسل سے انصاف کی توقع نہیں، ہمیں خود کچھ کرنا ہو گا ،اغیار کے ساتھ ساتھ ہماری صفوں میں غدار گھس چکے ہیں، انہیں اپنی صفوں سے نکالنا ہو گا،جموں کشمیر کے لوگوں کی طرف سے جماعت اسلامی کا شکریہ ادا کرتا ہوں ،ہمیشہ کشمیر کا جھنڈا بلند کیا ،ہمارےٹیلی ویژن سے کشمیر غائب ہوتا جارہا ہے،مسئلہ کشمیر پس پشت نہیں ڈالا جا سکتا ، پاکستان کے عوام کشمیر پر کسی صورت سودے بازی نہیں کرنے دینگے پاکستان کےعوام کیوں نہیں اٹھتے، کس قیامت کا انتظار کر رہے ہیں ، رکن اسمبلی آزادکشمیر نسیمہ وانی نے کہا کہاگر حکمران ہندوستان سے بات نہیں کرسکتے تو اقتدار سے الگ ہو جائیں ، امیر العظیم نے کہا کہ لوگ ہم سے پوچھتے ہیں کیا کشمیر کا سودا ہو گیا ہے ؟ ، کشمیر کو بریف کیس اور شاپنگ بیگ میں بند کر کے نہیں دے سکتے،لیاقت بلوچ نے کہا کہ عمران خان قومی قیادت کو کشمیر کے معاملے پر اکٹھا کریں اور قوم میں بڑھتی ہوئی مایوسی کو ختم کریں۔