ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک)مزاحیہ کرداروں سے مقبول ہونے والے بولی وڈ اداکار جاوید جعفری نے بھارتی متنازع شہریت کے بل کی مخالفت کرتے ہوئے طلبہ تحریک کی حمایت میں بول پڑے۔ بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف احتجاج میں دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے علاوہ دارالحکومت نئی دہلی کی جامعہ ملیہ یونیورسٹی، اترپردیش کی علی گڑھ یونیورسٹی اور لکھنؤ کے دارالعلوم ندوۃ العلماء کے طلبہ پیش پیش ہیں۔اس احتجاجی سلسلے میں بھارت کی دیگر بڑی جامعات اور تعلیمی اداروں کے طلبہ بھی شامل ہیں۔متنازع بل کے خلاف احتجاج کو روکنے کے لیے بھارتی پولیس کی مظاہرین پر تشدد کی متعدد ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں۔شہریت کے متنازع بل اور طلبہ پر تشدد کے خلاف بالی وڈ اسٹار رتیش دیش مکھ، تاپسی پنو سمیت دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد آواز اٹھا رہے ہیں اور اب ان آوازوں میں اداکار جاوید جعفری کی بھی آواز شامل ہوگئی ہے۔ جاوید جعفری نے اپنے ایک میڈیا بیان میں کہا کہ طلبہ سڑکوں پر اپنی زبردست طاقت دکھا رہے ہیں لیکن میڈیا خاموش ہے۔انہوں نے مودی سرکار پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ کب تک چپ رکھو گے، جو کرنا ہے کرلو۔خیال رہے کہ بھارت میں متنازع شہریت قانون کے خلاف صورت حال دن بدن خراب سے خراب تر ہوتی جارہی ہے، ہفتے کو بھی چنئی ،دہلی ،گڑگاؤں، پٹنہ، گوہاٹی، کلکتہ اور دیگر شہروں میں مظاہرے کیے گئے۔