• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جامعہ ملیہ کے طلبہ کا انوکھا انداز، بھارتی مظالم تمثیلی انداز میں بیان

جامعہ ملیہ کے طلبہ کا انوکھا انداز، بھارتی مظالم تمثیلی انداز میں بیان


نئی دلی کی جامعہ ملیہ کے طلبہ و طالبات نے مودی سرکار کو نئے انداز سے آئینہ دکھایا، دو ہفتے پہلے جامعہ میں پولیس کے غنڈہ راج، طالب علموں پر تشدد اور توڑ پھوڑ کو سانحہ جلیانوالا باغ سے ملاتے ہوئے اسے جامعہ والا باغ کا نام دے دیا ، اوپن ایئر تھِیٹر کا انعقاد کیا۔

یہ مناظر نئی دلی جامعہ ملیہ کے ہیں جہاں طالب علموں نے دو ہفتے پہلے جامعہ میں پولیس تشدد اور توڑ پھوڑ فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کو برطانوی راج میں سانحہ جلیانوالہ باغ سے منسوب کیا اور اسے جامعہ والا باغ کا نام دیا، جامعہ میں تھیٹر کا انعقادکیا گیا، اور پولیس کے ظلم و ستم کو تمثیلی انداز میں بیان کیا گیا۔

آج کے احتجاج میں پولیس تشدد سے ایک آنکھ کی بینائی سے محروم ہونے والے طالب علم منہاج الدین کے ساتھ ایسا اظہار یکجہتی کیا کہ سب کے سب اپنی آنکھ پر پٹی باندھ کر بیٹھ گئے، نعروں کی گونج میں شہریت کے قانون کے خاتمے تک احتجاج جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔

گزشتہ پندرہ روز سے جامعہ ملیہ کے طالب علم شہریت کے کالے قانون کے خلاف احتجاج میں ہر اول دستے کا کردار ادا کرتے آئے ہیں، طالب علموں کا کہنا ہے کہ جمہوریت شہریوں کے بنیادی حقوق کی ضامن ہوتی ہے، مودی سرکار جمہوریت کا لبادہ اوڑھے فاشسٹ سرکار بن گئی ہے، جس کے عزائم کو ہر صورت ناکام بنایا جائے گا۔

تازہ ترین