• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ڈی جیANF اور وزراء میں تلخی، وفاقی کابینہ میں میجر جنرل عارف ملک طلب، مقدمہ آپ نے بنایا الزام وزیراعظم پر آرہا ہے، وزراء، کیس سچا ہے، ڈی جی

وزرا کا اینٹی نارکوٹکس فورس کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار


اسلام آباد(آئی این پی ،مانیٹرنگ نیوز)وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مسلم لیگ (ن)کے رہنما رانا ثنا اللّٰہ کے معاملے پر وزرا نے اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کیا۔

اس موقع پر ڈی جی ANFاور وزرا میں تلخی بھی ہوئی، وفاقی کابینہ نے اجلاس میں میجر جنرل عارف ملک کو طلب کیا تو وزرا ء نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہاکہ مقدمہ آپ نے بنایا الزام وزیراعظم پر آرہا ہےجس پر ڈی جی اے این ایف نے کہاکہ کیس سچا ہے، وفاقی وزیر طارق چیمہ کاکہناتھاکہ رانا ثناء کیس میں ANF کی نااہلی واضح ہے۔

شہریار آفریدی نے کہاکہ ڈی جی کی قسموں پر میں نے معاملہ من و عن بیان کیا جبکہ اعجاز شاہ کاکہناتھاکہ اے این ایف کی جانب سے بنیادی تفتیشی سوالات کو ملحوظ خاطر ہی نہیں رکھا گیا۔

منگل کووزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللّٰہ کا کیس بھی زیر بحث آیا، ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) میجر جنرل عارف ملک وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شریک ہوئے۔

جنہوں نے کابینہ کو رانا ثنا اللّٰہ کیس پر بریفنگ دی، وفاقی کابینہ میں شامل وزرا نے ڈی جی اے این ایف سے سوال و جواب کیے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ اے این ایف کی نااہلی رانا ثنا اللّٰہ کیس میں واضح ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیرمملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی نے کہا کہ انہوں نے اس معاملے پر میرے سامنے اپنے بچوں کی قسمیں کھائیں، ان کی قسموں کی وجہ سے میں نے معاملہ من وعن بیان کردیا۔

اس پر طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ عدالتوں کو خالی قسمیں نہیں ثبوت چاہیے ہوتے ہیں جبکہ وزیرداخلہ اعجاز شاہ نے کہا کہ اے این ایف نے تو تفتیش کے بنیادی سوالات کو ملحوظ خاطر ہی نہیں رکھا۔

فیصل واووڈا نے ڈی جی اے این ایف کو کہا کہ آپ نے اس اہم معاملے پر مبہم ایف آئی آر درج کی۔ 

بحث کے دوران وفاقی وزرا شیریں مزاری، فواد چوہدری اور مراد سعید نے کہا کہ تفتیش آپ نے کی اب الزام وزیراعظم پر آرہا ہے، ہم جس وزیراعظم کو جانتے ہیں وہ کسی پر ہیروئن کا الزام نہیں لگوا سکتے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزرا نے استفسار کیا کہ اے این ایف نے بروقت میڈیا کو بریف کیوں نہیں کیا؟ سیف سٹی منصوبے کے کیمروں میں وقت کا فرق کیوں آرہا ہے؟۔

ذرائع نے بتایا کہ ڈی جی اے این ایف کا کہنا تھا کہ ہم نے انٹری کی بجائے ایگزٹ کا ٹائم لے لیا تھا، ہمارا مقصد ملک کو منشیات سے پاک کرنا ہے، کسی پرالزام تراشی کرنا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوئی سیاسی وابستگی نہیں، ہم حکومت کے ملازم ہیں، ہم نے کسی پرسیاسی کیس نہیں ڈالا بلکہ جو کیا وہ حقائق پر مبنی ہے۔ 

تازہ ترین