پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نواز شریف نے پہلے ہی آرمی چیف سے متعلق قانون سازی کی حمایت کردی تھی۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف سے لندن میں ملاقات ہوئی، انہوں نے اُسی وقت حمایت کردی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ حمایت پر پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اراکین نے کھل کر تنقید کی تاہم تنقید کے باوجود قیادت کے فیصلے پر عمل ہوگا۔
واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن نے آرمی ایکٹ میں ترامیم کے حوالے سے حکومت کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کردیا ہے۔
حکومت اور اپوزیشن کی پارلیمانی مشاورتی کمیٹی برائے قانون سازی نے آرمی ایکٹ میں ترامیم کو اتفاق رائے سے منظور کرنے پر اتفاق کرلیا۔
وزیر دفاع پرویز خٹک کی قیادت میں حکومتی وفود نے پہلے مسلم لیگ (ن) کے اراکین اور پھر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی تھیں۔
سپریم کورٹ نے گزشتہ سال 28 نومبر کو آرمی چیف کی مدت ملازمت میں 6 ماہ کی مشروط توسیع کرتے ہوئے پارلیمنٹ کو اس حوالے سے قانون سازی کرنے کا حکم دیا تھا۔