اسلام آباد (اپنے نامہ نگار سے،خصوصی نمائندہ ) صدر مملکت کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پر جمعرات کو سینٹ میں بحث کا آغاز کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد اللہ نے کہا کہ جسٹس فائز عیسیٰ اور جسٹس شوکت صدیقی کے ایشوز ہیں اس پر کمیشن بننا چاہئے ،تاکہ فیصلہ ہو سکے کہ کون صحیح کہہ رہا ہے اورکون غلط کہہ رہا ہے، سیٹھ وقار نے درست فیصلہ کیا ، ہم ان کے پیچھے پڑ گئے ، سیٹھ وقار کا فیصلہ سنہری حروف میں لکھا جائے گا ، جنہوں نے کشمیر کے معاملے پر ہماری مخالفت کی اور مودی کو ایوارڈ دیا ہم ان کے کہنے پر یوٹرن لیکر کوالالمپور کانفرنس میں نہیں گئے، یوٹرن لیں ہم منع نہیں کرتے پیچھے بیٹھا ڈرائیور کو کہتا ہے ادھر مڑیں وہ ادھر مڑ جاتا ہے ، ،بیرسٹر سیف نے کہا کہ پرویز مشرف کو نہ کوئی سزا دے سکتا ہے نہ کوئی پیدا ہوا ہے ، پرویز مشرف مجرم ہی نہیں اس کیخلاف سیاسی کیس چلایا گیا سینٹ میں بہرہ مند تنگی دیگر نے بھی خطاب کیا سینیٹر مشاہد اللہ نے کہا کہ کشمیر پر ہم نے بڑھکیں ماریں، تقریر کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا ،ہمارا کردار نظر آنا چاہئے ، ایون فیلڈ ان لوگوں کے فلیٹس ہیں جو پیدا ہوئے تو ارب پتی تھے، شوکت خانم ہسپتال کے حوالے سے عمران خان خود کہتے ہیں کہ اس کیلئے نواز شریف نے پچاس کروڑ اور زمین دی ،آپ نے تو اپنے رشتہ داروں کو بورڈ میں شامل کر لیا ، 107ارب روپے تین باجیوں کے نکلے ، پورا مافیا ہے جس نے یتیم خانے یا ہسپتال بنا لئے ہیں ،نوازشریف نے شریف ہسپتال کیلئے منگوائی گئی مشینری پر پوری ڈیوٹی دی ، عمران خان نے دونوں بھائیوں سے شوکت خانم ہسپتال کیلئے چندہ لیا ، 456کا نام پانامہ میں تھا ، کیا ان کیخلاف ایکشن لیا گیا ، ریاست مدینہ بڑا افضل ترین نام ہے وہاں حریم شاہ اور صندل خٹک نظر نہیں آئے گی آپ تو کوفہ سے بھی بدتر ہیں ، ریاست مدینہ میں خلافت ہوتی تھی صدر اور وزیراعظم نہیں ہوتے تھے ، ثاقب نثار جیسے آدمی نے آپ کو صادق اور امین قرار دیدیا،، مشرف کیخلاف فیصلہ آیا ، نوازشریف نے ہمت کی تھی آرٹیکل 6لگایا تھا ، پرویز مشرف پاول کے فون پر ڈھیر ہو گیا تھا جس کی وجہ سے 70 ہزار جانیں گئیں، معیشت کو نقصان ہوا ، کہا گیا تھا کہ لاجسٹک سپورٹ دینگے مگر ایئر بیس بھی دیدیئے گئے ، جہاں سے ان طالبان پر بھی بمباری ہوئی جو پاکستان کے ساتھ تھے ، مدینہ کی ریاست کی بات کرنے والے مشرف کی سپورٹ کر رہے ہیں ، سیٹھ وقار کا فیصلہ سنہری حروف میں لکھا جائے گا ، موجودہ حکومت کو اس کی سپورٹ کرنی چاہئے ، عمران خان نے کہا کہ مشرف پر غداری کا مقدمہ چلنا چاہئے مگر آج وزیر قانون کہتے ہیں کہ جج کا دماغ صحیح نہیں، سنیٹر محمد علی سیف نے کہا کہ گزشتہ روز سے تقریر سنتے سنتے خواب میں چلا گیا تو پتہ چلا کہ پاکستان کے حالات میں بہتری کیخلاف صرف ایک ہی مجرم پرویز مشرف ہے ، اس ہاؤس میں بڑے بڑے رہنما ہیں پھر دیکھا کہ اسلامی رہنما تقاریر کر رہے ہیں ، 1973میں آئین بنتا ہے لیکن اس کے بعد عوامی نیشنل پارٹی پر پابندی لگ جاتی ہے ولی خان کو گرفتار کیا جاتا ہے ، اس وقت بھی کیا کوئی فوجی لیڈر تھا جس نے یہ سب کیا ، فوجی حکومت جب آتی ہے تو اس کے ارد گرد بڑے سیاسی چہرے منڈلا رہے تھے ، کسی نے احتساب کمیشن بنایا اور اپنے سے قبل کی حکومت کے لوگوں کو رگڑا لگایا ، شاید وہ بھی کوئی آمر تھا ،، نجم سیٹھی پر بھی تشدد کیا گیا ، اس وقت مارشل لاءتو نہیں تھا ، پھر پرویز مشرف آیا سنا وہ بڑا غلط آدمی تھا اس کا کردار بھی گندا تھا اس نے انسانیت کا قتل عام کیا ، اس وقت مجھے 1999کا صدام حسین نظر آتا ہے اس وقت کے راجہ نے شاید امریکہ کو انکار کر دیا تھا ۔