اسلام آباد(نمائندگان جنگ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے متفقہ طور پر سروسز چیفس (مسلح افواج کے سربراہان) اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی مدت ملازمت سے متعلق تینوں بلز کو منظور کرلیا ،
وزیر دفاع پرویز خٹک نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیٹی نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی متفقہ منظوری دی ہے، میں پورے ملک اور اپوزیشن جماعتوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،
یہ بلز آج منگل کو قومی اسمبلی میں ووٹنگ کیلئے پیش کیے جائینگے، پرویز خٹک نےکہاکہ اس معاملے پر تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر تھیں، کوئی ٹریک سے پیچھے نہیں ہٹ رہا، ہمیں افواہوں سے گریز کرنا چاہیے، تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہیں اور مسلح افواج کیساتھ کھڑی ہیں،
جبکہ وزیرقانون فروغ نسیم نےکہاکہ پوزیشن کی تجاویز ماننے کیلئے آئین میں ترمیم کرنا پڑیگی، ملکی سکیورٹی اور اداروں سے متعلق ترامیم پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔
دوسری جانب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ لگتاہے حکومت ہمارےساتھ کوئی گیم کھیل رہی ہے،دوسری جماعتوں سے رابطہ کرینگے۔ قبل ازیں قائمہ کمیٹی دفاع کا اجلاس چیئرمین امجد علی خان کی صدارت میں ہوا۔اجلاس کے دوسیشن ہوئے،
دوسرے ان کیمرہ سیشن میں آرمی، نیوی، ایئرفورس ایکٹس میں ترامیم کا معاملہ زیربحث لایا گیا،
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے تینوں بلوں کے پہلوؤں پربریفنگ دی۔جسکے بعد تینوں بل متفقہ طور پر منظور کرلیے گئے۔