ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے امریکا کو متناسب جواب دے دیا گیا ہے۔
عراق میں ایران کی جانب سے امریکی فوجی اڈوں پر حملے کے بعد ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا بیان سامنے آیا ہے۔
جواد ظریف نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کےتحت ایران نے امریکا کے خلاف اپنے دفاع میں کارروائی کرتے ہوئے اُسی فوجی اڈے کو نشانہ بنایاجہاں سے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو ہدف بنایا گیا تھا۔
جواد ظریف نے یہ بھی کہا کہ جنگ بڑھانا نہیں چاہتے لیکن جارحیت کا مقابلہ کریں گے۔
واضح رہے کہ ایران کی جانب سے آج صبح سویرے عراق میں امریکی فوجی اڈے عین الاسد ایئربیس پر راکٹ حملہ کیا گیا۔
پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ دشمن کے فوجی اڈے تباہ کرنے کے لیے ہائی الرٹ ہیں، کارروائی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے جواب میں کی گئی، حملے کے بعد امریکا کو تباہ کن ردِعمل کی دھمکی بھی دی گئی۔
اس سے قبل ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا تھا کہ امریکی مفادات پر براہ راست اور متناسب حملہ ہونا چاہئے، خود ایرانی افواج کھلے عام یہ کارروائی کرے، سپریم لیڈر پراکسی کارروائیوں جیسی روایتی احتیاط کو ختم کرنے پر تیار ہیں۔
یاد رہے کہ امریکا نے ویزے سے انکار کرکے ایرانی وزیرخارجہ کی سلامتی کونسل میں شرکت روک دی تھی۔