• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایرانی پٹرول کی اسمگلنگ روکنے کیلئے مشترکہ ٹاسک فورس بنائی جائے،وفاقی ٹیکس محتسب

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وفاقی ٹیکس محتسب نے ایرانی پیٹرولیم مصنوعات کی کھلے عام اسمگلنگ اور فروخت کے خلاف ازخودنوٹس لیتے ہوئے ایف بی آر کو ہدایات دی ہیں کہ ایرانی پیٹرولیم مصنوعات کی سمگلنگ، ترسیل ، کاروبار اور قومی خزانے کو پہنچنے والے نقصان کو روکنے کیلئے کسٹم اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مشترکہ ٹاسک فورس تشکیل دی جائے ، وفاقی ٹیکس محتسب کی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ کسٹم حکام سمگلروں کے خلاف کیس درج نہیں کرتے اور پکڑے جانے والی اشیاء اور گاڑیوں کی قیمت بہت ہی کم متعین کرکے برائے نام جرمانہ لگا کر چھوڑ دی جاتی ہیں، ایف ٹی اور رپورٹ کے مطابق دوران تفتیش کلیکٹوریٹ ایم سی سی کوئٹہ ، گوادر اور ڈائریکٹوریٹ آئی اینڈ آئی اپنی افرادی قوت اور لوجسٹکس کی کمی کا بہانہ بنا کر اس مسئلے سے نمٹنے میں اپنی کمزوری کا اظہار کرتےہیں اور اپنی ذمہ داری دیگر قانون نافذ کرنے والوں اداروں کے سر تھوپنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایف ٹی او رپورٹ کے مطابق غیر قانونی پیٹرول پمپ سڑکوں پر سب کو دکھائی دیتے ہیں لیکن کسٹم حکام اور قانون کا نفاذ کرنے والے اداروں کو نظر نہیں آتے، حب حادثہ جس میں 26قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا اور 17 افراد بری طرح جھلس گئے، کسٹم حکام اور قانون نفاذ کرنے والے اداروں کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہونا چاہیے کیونکہ یہ حادثہ ان کی غفلت کا نتیجہ تھا، پولیس حکام کا موقف کہ وہ اس معاملے میں خود کوئی کاروائی نہیں کر سکتے ، بہت کمزور ہے کیونکہ پولیس کسی بھی غیر قانونی عمل اور بزنس کے خلاف کاروائی کر سکتی ہے، وفاقی ٹیکس محتسب نے دوران تفتیش چیف سیکریٹری بلوچستان، سیکریٹری ہوم اینڈ ٹرائیبل افیئرز بلوچستان اور ایف سی حکام کے رویے کو افسوس ناک قرار دیا، سماعت کے نوٹس موصول ہونے کے باوجود مندرجہ بالا حکام کی طرف سے کوئی جواب موصول نہ ہونا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ اتنااہم مسئلہ ،جو کہ نہ صرف قومی خزانے بلکہ انسانی زندگی کو نقصان پہنچانے کا سبب بن رہا ہے ، ان کیلئے اہمیت کا حامل نہیں، اوگرا آرڈنینس کے مطابق غیر قانونی پیٹرول پمپس جس کے ذریعے ایرانی پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت کی جاتی ہےکے خلاف کاروائی میں ناکامی کا ذمہ داراوگرا بھی ہے، وفاقی ٹیکس محتسب نے ایف بی آر کو سفارش کی ہے کہ چیف کلیکٹر (انفورسمنٹ)کوئٹہ کو ہدایات دی جائیں کہ کسٹم اور قانون نافذ کرنے والے حکام پر مشتمل ٹاسک فورس جس کو اینٹی سمگلنگ اختیارات حاصل ہوں تشکیل دی جائے جو ایرانی پیٹرولیم مصنوعات کی سمگلنگ روکنے کی حکمت عملی تشکیل دے اور ایف بی آر اس دھندے میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کو یقینی بنائے، پاکستان ایران بارڈر پر واقع وہ علاقے اور ہائی ویزجہاں سے ممکنہ طور پر یہ سمگلنگ کی جاتی ہے ان کیلئےایف سی، کوسٹل گارڈز ، پولیس اور کسٹم حکام پر مشتمل مشترکہ پیٹرولنگ فورس کی تشکیل کیلئے ایف بی آر وزارت داخلہ کو درخواست کرے،ایف بی آر چیف سیکرٹری بلوچستان کو درخواست کرے کہ بلوچستان میں متعلقہ ڈی سی اوز اور پولیس کو ضروری ہدایات جاری کی جائیں کہ ان افراد کے خلاف اقدامات اٹھائے جائیں جو ایرانی پیٹرولیم مصنوعات کی سٹوریج اور کاروبار میں ملوث ہیں، روڈ ٹرانسپورٹ حکام کو ہدایات دی جائیں کہ تمام بسوں کی فٹنس سرٹیفکیٹس کا دوبارہ جائزہ لیا جائے اور فوری طور پر ایسی بسوں کی نقل وحرکت کو روکا جائے جن کے نیچے پیٹرولیم مصنوعات کی سمگلنگ کیلئے خاص ڈیزائن کے ٹینک نصب ہیں جو کہ انسانی جانوں کیلئے خطرہ بنتے ہیں ۔
تازہ ترین