لاہور(خبرنگارخصوصی)لاہور ہائی کورٹ میں سموگ کے خلاف دائر درخواستوں کی چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مامون رشید شیخ نے سماعت کی ۔ڈی جی ایل ڈی اے، پی ایچ اے، واسا سمیت دیگر حکام پیش ہوئے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ایل ڈی اے سموگ سے متعلق اپ ڈیٹس کےلئے ون ونڈو اور ویب سائٹ بنائے،سموگ کے حوالے سے پراگرس اپ ڈیٹس باقاعدگی سے اپ لوڈ کی جائیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ لاہور میں نشاندہی شدہ 39 جگہوں درخت لگائے جائیں ،جیلانی پارک میں موجود خالی جگہوں پر درخت لگائے جائیں۔عدالت نے ڈپٹی سیکرٹری انڈسٹریز کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئےعدالت نے درخواستوں پر مزید سماعت 16 جنوری تک ملتوی کردی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ صرف پھولدار پودوں سے پارکس کو وقتی طور پر خوبصورت بنانے ہے ساتھ ساتھ درختوں کی تعداد میں بھی اضافہ کریں ،درختوں کی کمی کی وجہ سے پرندوں کی بہت ساری اقسام ناپید ہورہی ہیں ۔درخواست گزار نے کہا کہ لاہور کی ہاؤسنگ کالونیوں کا پانی لاہور نہر میں پھینکا جارہا ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ واسا لاہور میں موجود ہاؤسنگ کالونیوں کے سیوریج سسٹم کے حوالے سے مکمل رپورٹ جمع کروائے۔ درخواست گزار کے مطابق نیشنل ہائی ویز اور موٹر ویز پر دھواں چھوڑتی گاڑیوں کے خلاف کارروائی نہیں ہورہی جس پر عدالت نے حکم دیا کہ پولیس اور متعلقہ حکام ایسی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کریں ایسی تمام گاڑیوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے جن کی ہیڈ لائٹس، فوگ لائٹس اور ریڈ لائٹس نہیں ہیں یا ناقص ہیں حکومت وہیکل مینوفیکچررز کو حکم دے کہ گاڑیوں کے فرنٹ اور بیک پر فوگ لائٹس لگائی جائیں۔عدالت نے ڈپٹی سیکرٹری انڈسٹریز کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئےعدالت نے درخواستوں پر مزید سماعت 16 جنوری تک ملتوی کردی۔