کراچی (اسٹاف رپورٹر) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ایئرپورٹس پر عدم سہولیات اور مسافر وں سے ناروا سلوک کیخلاف ایڈیشنل ڈی جی سول ایوی ایشن تنویر اشرف کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا ہے کہ صرف تنخواہ یا مراعات لینا ہی آپ کا کام نہیں، فارن کرنسی، منشیات اور دیگر اسمگلنگ کا سامان کی آمدو رفت ہوتی ہے دنیا جہاں کے جرائم کی ڈیل ائیرپورٹس پر ہوتی ہے لیکن کوئی کسی کو روکنے والا نہیں۔
ہمارے ملک کے ائیرپورٹس بہت خطرناک مقامات بن چکے ہیں، اسلام آباد ائیرپورٹ چار دن کا مہمان ہے کسی بھی وقت گرسکتا ہے، ائیرپورٹس پر ریکارڈنگ اس لیے نہیں کرتے کیونکہ ڈیل کی جاتی ہے۔
پروازوں کی تاخیر پر لوگ زمین پر چادریں بچھاکربیٹھ جاتے ہیں ان انتظامات کو ناروا سلوک کہا جائے یا حسن سلوک ؟
چیف جسٹس گلزار احمد نے ڈی جی سول ایوی ایشن کو تفصیلی رپورٹ دو ہفتے میں پیش کرنے کا حکم دیاہے۔