• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

بارشوں اور برف باری سے تباہی، آزادکشمیر میں تودہ گرنے اور دیگر مقامات پر حادثات، ہلاکتیں100 سے بڑھ گئیں

بارشوں اور برف باری سے تباہی، ہلاکتیں100 سے بڑھ گئیں


آٹھ مقام، اسلام آباد ،کوئٹہ ،گلگت، کراچی(نمائندگان جنگ،آئی این پی ،اے پی پی، جنگ نیوز) بارشوں اور برفباری سے تباہی، آزاد کشمیر میں تودہ گرنے اور دیگر مقامات پرحادثات سے ہلاکتیں100سے بڑھ گئیں۔

وادی نیلم سرگن میں برفانی تودے گرنے سے سیری اور دبکوالی گاؤں پورے دب گئے،130 مکانات تباہ، 67جاں بحق،61لاشیں اور53افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا، پاک فوج کا ریسکیوآپریشن جاری،بلوچستان میں بارش اور برفباری کا 30سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ، مختلف حادثات میں21جاں بحق ،اسکردو،قلات میں پارہ منفی 13،کوئٹہ منفی 11، پارا چنار منفی 8، کالام،استور منفی 7، کراچی میں سردی بڑھنے کی پیش گوئی۔ 

تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر میں وادی نیلم کے علاقہ سرگن ویلی میں برفانی گلیشئر نے تباہ مچا دی اور دو گاؤں بکوالی اور سیری بھاری برف کے ملبے کے نیچے دب گئے جس کے نتیجے میں 67افراد جاںبحق ہوگئے، مواصلاتی نظام درہم برہم ہو نے اور راستے بند ہونے کے باعث مقامی انتظامیہ اور حکومت کی جانب سے بروقت امدادی کام شروع نہیں کیا جا سکا۔

منگل کی صبح پاک فوج کے ہیلی کاپٹر سے جائے سانحہ پر امدادی ٹیمیں اتاری گئیں، بکوالی گاؤںاور سیری گاؤں سے 61لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ 53زخمیوں اسپتالوں منتقل کیا گیا ہے ۔ 

دودھنیال میں برفانی تودے سے دبے گھر سے بھی حفیظ نامی شخص کی لاش نکالی گئی ہے، کیل کے علاقہ ڈھکی چکناڑ میں 6مکانات برفانی تودے کے نیچے دب گئے ہیں جس سے8افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ کیل میں ناریل کے مقام پر40خاندانوں کو پاک فوج نے ریسکیو کرتے ہوئے بحفاظت نکال لیا ہے۔ 

پاک فوج کے آفیسر نے بتایا کہ آخری زخمی اور آخری لاش کو نکالنے تک ریسکیو آپریشن جاری رہے گا۔ پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں کے نام جن کی شناخت ہوئی ہے یہ ہیں یٰسین،نذیر احمد، لقمان، ثاقب خان، رفیع، ثمینہ بی بی ، زرینہ بی بی، صائمہ، منیر احمد، صائقہ بی بی،خانیزمان، شیرزمان، اقرا بی بی، ایان احمد، شائستہ بی بی، آمنہ بی بی، شاہدہ بی بی، رضیہ بی بی، توصیف، فیضان علی، گلاب، سدرہ بی بی، نقشہ نور، ثمینہ بی بی، ایم سلیم،نور اختر، کلثوم بی بی، خضرہ بی بی، طاہراحمد، ساجدہ بی بی، مقدس بی بی، شکیلہ بی بی، صبا بی بی اور خالد جاں بحق ہوئے ہیں۔ 

برف کے ملبے سے لاشوں کو نکالا جا رہا ہے شناخت کے بعد پولیس نام جاری کر رہی ہے۔ 

علاقہ میں مواصلاتی نظام بری طرح معطل ہے ۔ گزشتہ روز لوگ مدد کے لئے پکارتے رہے لیکن انتظامیہ غائب رہی، بروقت ریسکیو کیا جاتا تو ہلاکتوں کی تعداد میں کمی ہوسکتی تھی لیکن ایس ڈی ایم اے شہری دفاع ڈی ڈی ایم اے مکمل طور پر غائب رہے بلکہ سوشل میڈیا پر نقصانات نہ ہونے اور سب اچھا کی خبریں پھیلاتے رہے ۔ 

ادھر پلندری میں مکان کی دیوار گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا ۔آزاد کشمیر میں مختلف اضلاع سمیت بالائی علاقوں میں ٹیلی فون اور بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ مختلف اضلاع کی رابطہ سڑکیں بھی برف باری کے باعث بند ہیں اور عوام گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ 

وزیر ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی آزادکشمیر نے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ وادی نیلم میں گزشتہ تین دنوں کی برف باری سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے بالائی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہے، سرگن ویلی سمیت دیگر علاقوں میں جاں بحق ہونے والے61 افراد کی نعشیں نکال لی گئی ہیں ،53 زخمیوں کو پاک فوج نے ریسکیو کرتے ہوئے ہسپتالوں میں منتقل کیا ہے،130 کے قریب رہائشی گھر تباہ ہوئے ہیں۔

زمینی رابطے منقطع ہونے کی وجہ سے فوری امداد کاروائیاں ممکن نہیں تاہم ہیلی کاپٹرز کے زریعے ادویات خوراک ضروری اشیاءمتاثرہ علاقوں تک پہنچائی جا رہی ہیں۔ادھر پاکستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( پی ڈی ایم اے ) بلوچستان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں بارش کے دوران ژوب، پشین اور خانوزئی میں چھتیں گرنے کے واقعات میں 5 بچوں سمیت21افراد جاں بحق ہوئے۔

ادھر گلگت بلتستان میں کئی فٹ تک برف کی تہہ جم چکی ہے جس کے سبب بالائی علاقوں کی رابطہ سڑکیں بند ہیں۔

تازہ ترین