• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آسٹریلین ایوارڈ جیتنے والے پہلے پاکستانی سائنسدان

پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر فیصل شفاعت نے آسٹریلیا میں ’ ینگ سائنٹسٹ ایوارڈ2019‘ اپنے نام کرکے تاریخ رقم کردی۔

فیصل شفاعت یہ ایوارڈ حاصل کرنے والے ناصرف پہلے پاکستانی بلکہ پہلے مسلمان بھی بن گئے۔

آسٹریلیا کے دارالحکومت سڈنی میں منعقدہ 15 ویں عالمی کانفرنس برائے ڈاکومنٹس انیلسز اینڈ ریکگنیشن (آئی سی ڈی اے آر) میں کیٹگری ’انٹرنیشل ایسوسی ایشن فار پیٹرن ریکگنیشن(آئی اے پی آر)‘ کا ایوارڈ ڈاکٹر فیصل شفاعت اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے۔

ڈاکٹر فیصل شفاعت کو ’دستاویز یا ڈوکیومنٹ امیج انیلسز ‘ کمپیوٹیشنل فرانزکس میں نمایاں خدمات انجام دینے پر اس ایوارڈ سے نوازا گیا۔

یہ ایوارڈ اس سے قبل امریکا، جرمنی، چین، جاپان، کوریا، اسپین، ناروے کے ہونہار سائنسدان اپنے نام کر چکے ہیں۔

پاکستان کے سائنسدان ڈاکٹر شفاعت نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی( نسٹ )کے شعبہ کمپیوٹر سائنس و انجینئرنگ میں اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔

ان کا اہم کارنامہ متن (اسکرپٹ) کو پڑھنے والا خود کار نظام ہے جو پاکستان کی کم ترقی یافتہ زبانوں کے لیے انتہائی مفید ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نسٹ کے تصدیق شدہ اکاؤنٹ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں اس خبر کو شیئر کیا۔


2008 میں جرمنی سے کمپیوٹر انجینئرنگ میں  پی ایچ ڈی مکمل کرنے والے ڈاکٹر فیصل پاکستان پیٹرن ریکگنیشن سوسائٹی(پی پی آر سی) کے صدر بھی ہیں۔ 

ڈاکٹر فیصل شفاعت گوگل اوپن سورس ٹیکسٹ ریکگنیشن فریم ورک میں بھی اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ وہ یونیورسٹی آف ویسٹرن آسٹریلیا میں پڑھا چکے ہیں۔

ڈاکٹر فیصل کے اس موضوع پر شائع تحقیقی مقالے کا حوالہ 5000 مرتبہ دیا گیا ہے جسے تحقیقی جرنل کی زبان میں سائٹیشن کہاجاتا ہے۔

آئی سی ڈی اے آر 1997 میں قائم کیا گیا جس کا مقصد دستاویز کی کمپیوٹرائزیشن، امیج پروسیسنگ، ہاتھوں سے لکھی گئی سطروں کی شناخت، اسکرپٹ کی تصدیق، انسانی دستخط کی کمپیوٹر سے تصدیق اور اسی سے متعلق تحقیق اور دیگر کاموں میں جدت کو پیش کرنا ہے۔

تازہ ترین