مانسہرہ میں کمسن مدرسہ طالبعلم کے ساتھ جنسی زیادتی کے کیس میں 22 دن بعد بھی تحقیقات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی، جبکہ اہل خانہ نے انصاف کا مطالبہ کردیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے ابتدائی تفتیش میں اپنے جرم کا اقرار کیا مگر عدالت میں بیان سے مکر گیا۔
میڈیکل رپورٹ میں بچے کے ساتھ زیادتی کی تصدیق بھی ہوگئی ہے۔
متاثرہ بچے کو پرسوں ایوب میڈیکل کمپلیکس میں چیک اپ کے لیے لایا گیا تھا۔
ڈاکٹروں کے مطابق اسکی حالت بہت بہتر اور وہ تیزی سے صحتیاب ہورہا ہے۔
آر پی او ہزارہ کے مطابق ملزم کی ڈی این اے رپورٹ آنے کے بعد چالان پیش کر دیا جائے گا۔