• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

علی زیدی نے آٹے کے بحران کا ذمہ دار سندھ حکومت کو ٹھہرادیا

علی زیدی نے آٹے کے بحران کا ذمہ دار سندھ حکومت کو ٹھہرادیا


وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ علی زیدی نے آٹے کے بحران کا ذمہ دار سندھ حکومت کو قرار دے دیا۔

علی زیدی کا کہنا ہے کہ سندھ کی کرپٹ اور نااہل حکومت آٹے کے بحران کی براہ راست ذمے دار ہے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاسکو کے پاس سندھ کے لیے تین لاکھ ٹن گندم موجود ہے۔

علی زیدی نے کہا کہ ایک بار پھر سندھ حکومت کی سستی اور نااہلی بےنقاب ہوگئی، سندھ حکومت نے پاسکو سے صرف ایک لاکھ ٹن گندم اٹھائی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ سندھ کے وزیر خوراک سے پوچھا گیا تو اسمبلی میں انہوں نے جواب دیا کہ گندم چوہے کھا گئے۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ بحران ہنگامی بنیادوں پر حل نہ ہوا تو سندھ حکومت کے خلاف بڑے احتجاج کا خدشہ ہے۔

بدھ تک آٹے کے بحران پر قابو پالیا جائے گا، وزیر اعلیٰ سندھ

دوسری طرف وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ منگل، بدھ تک آٹے کے بحران پر قابو پالیا جائے گا، پاسکو نے 3 لاکھ ٹن گندم سندھ کیلئے مختص کی ہے۔

اپنے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ گندم پنجاب اور بلوچستان سے لائی جا رہی ہے، گندم کی پنجاب اور بلوچستان سے لانے میں ٹرانسپوٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج کراچی میں 70 ہزار گندم کے بیگز پہنچ گئے ہیں کل تک 50 ہزار بیگز مزید پہنچیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے این ایل سی سے کانٹریکٹ کیا ہے، این ایل سی نے سندھ حکومت کی درخواست پر 200 گاڑیاں پنجاب اور بلوچستان سے گندم لانے کے لیے لائی گئیں، اب یہ گندم کراچی اور حیدرآباد میں فلور ملز کو دی جا رہی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بیورو آف سپلائیز اینڈ پرائیز کنٹرول کو اور ڈپٹی کمشنرز کو آٹے کی قیمت پر ضابطہ لانے کی ہدایت کردی جبکہ وزیراعلیٰ نے سیکریٹری خوراک لائق احمد کو خود گندم مختص کرنے اور آمد کی نگرانی کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

تازہ ترین