• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ارب پتی افراد دنیا بھر میں اپنی رقم تیزی سے خرچ کرنے کے خواہاں

 کراچی (نیوز ڈیسک) دنیا کے ہر کونے میں مخیر ارب پتی افراد پائے جاتے ہیں جو طلباء کی فیسوں کی ادائیگیوں سے لیکر سمندری ذخائر کی تلاش اور پولیو کے خاتمے تک کیلئے فنڈنگ کرتے ہیں۔ ارب پتی افراد دنیا بھر میں اپنی رقم تیزی سے خرچ کرنے کے خواہاں ہیں۔ ایک غیر ملکی این جی او راک فیلر فیلنتراپی ایڈوائزرز کی جانب سے جاری ایک رپورٹ جاری کی گئی جس میں بتایا گیا کہ کس طرح ارب پتی خاندانوں نے اپنی دولت عطیہ کی۔ ’’دی گلوبل ٹرینڈز اینڈ اسٹریٹجک ٹائم ہوریزونز ان فیملی فیلنتراپی 2020ء‘‘ کے نام سے جاری رپورٹ میں 28 ممالک میں 200 سے زائد امیر افراد اور خیراتی کام کرنے والے خاندانوں کے حوالے سے ایک سروے کیا۔ ایسے خاندان جن کے اثاثوں کی مالیت 1.2 ارب ڈالر ہے نے گزشتہ ایک برس کے دوران 2.4 ارب ڈالر عطیہ کئے۔ رپورٹ کے
مطابق ان دنوں دنیا کے امیر افراد کسی بھی کام کو تیزی سے مکمل کرنے کیلئے اپنا سرمایہ دے رہے ہیں۔ سروے کے مطابق دنیا کے امیر خاندانوں میں سے ایک تہائی خاندان اپنے عطیات کی رفتار کو بڑھانے پر غور کررہے ہیں اور ان میں سے 30 فیصد چاہتے ہیں کہ ان کی زندگی ہی میں انہیں اپنے عطیات کے نتائج ملیں، 23 فیصد چاہتے ہیں کہ چند اہم مسائل جلد حل ہوں اور اسی طرح 17 فیصد کی خواہش ہے کہ ان کے دیے گئے عطیات کے جلد سے جلد نتائج سامنے آئیں۔ روایتی طور پر شمالی امریکا اور ایشیا پیسفک خطوں سے تعلق رکھنے والے ارب پتی افراد اپنے اپنے ممالک اور ان کے قریبی ممالک میں عطیات دیتے ہیں۔ جبکہ یورپی ڈونرز عالمی مقاصد کو دیکھتے ہوئے دیگر خطوں میں اپنی رقم خرچ کرنے کو دوگنا زیادہ ترجیح دیتے ہیں۔
تازہ ترین