• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میٹروپولیٹن کارپوریشن کی 70فیصد مشینری خراب، فنڈز بھی محدود

اسلام آباد ( خصوصی رپورٹ ) لوکل گورنمنٹ کمیشن اسلام آباد کے پہلے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے پاس موجود مشینری میں سے 70 فیصد مشینری خراب ہے جبکہ ایم سی آئی کے پاس موجود فنڈز تب تک استعمال نہیں ہوسکتے جب تک ایم سی آئی کا اپنا فنانس ڈیپارٹمنٹ نہیں ہو گا۔ پیر کو کمیشن کا اجلاس وزیراعظم کے معاون خصوصی اور لوکل گورنمنٹ کمیشن کے سربراہ علی نواز اعوان کی صدارت میں کنونشن سنٹر اسلام آباد میں ہوا ،جس میں سنیٹر سیمی ایزدی راجہ خرم نواز علی بخاری اور طیبہ ابراہیم نے شرکت کی جبکہ اپوزیشن کے کمیشن ارکان راجہ پرویزاشرف اور مشاہد حسین سید نے شرکت نہیں کی۔ لوکل گورنمنٹ کمیشن اسلام آباد کے اجلاس میں میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سی ڈی اے کے کل 18 ہزار ملازمین تھے جن میں سے 11 ہزار ملازمین ایم سی آئی کے پاس آگئے ہیں اور مزید بھی آئیں گے لیکن ان کی تنخواہیں سی ڈی اے ادا کرتا ہے جب انکی تنخواہوں میں تاخیر ہوتی ہے تو یہ احتجاج کرتے ہیں انہوں نےکہا کہ ایم سی آئی کے پاس موجود مشینری میں سے 70 فیصد مشینری خراب ہے ۔ہم فنڈز کی کمی اور کم مشینری کے باجود اسلام آباد کو صاف ستھرا رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کمیشن ممبران نے کہا کہ آپ کے پاس جو فنڈز موجود ہیں آپ ان کو کیوں استعمال نہیں کرتے جس پر انصر عزیز نے کہا کہ جب تک فنانس ایڈمن اور پی آر ڈیپارٹمنٹ مکمل طور پر ایم سی آئی کے پاس نہیں آتے تو ہم فنڈز کو استعمال نہیں کر سکتے ، سی ڈی اے سے فنڈز میں تاخیر کی وجہ ہی ملازمین کے احتجاج کاسبب بنتی ہے ۔سی ڈی اے اور وزارت داخلہ سے ملازمین کی عدم شرکت پر چیئرمین کمیشن علی نواز عوان نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور آدھا گھنٹہ ٹائم دیا کہ وہ اجلاس میں شرکت کریں لیکن اس کےباوجود سی ڈی اے اور وزارت داخلہ سے کوئی نہیں آیا جس پر چیئرمین نے ہدایات جاری کیں کہ آئندہ اجلاس میں حاضری کو یقینی بنایا جائے بعد ازاں اجلاس تھوڑی دیر جاری رہنے کے بعد ملتوی کر دیا گیا۔
تازہ ترین