پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ن لیگ اور پی ٹی آئی کی معاشی پالیسی میں زیادہ فرق نہیں ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو ذرداری نے دھابیجی میں نئے 100 ایم جی ڈی واٹر پلانٹ کا افتتاح کیا.
اس دوران تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے آج ایک تاریخی منصوبے کا افتتاح کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی سب سے پہلی ترجیح پانی کےمسائل حل کرنا ہے، دھابیجی پمپ کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے پمپس بیرون ملک سے لائے گئے، سندھ حکومت واحد حکومت ہے جس نےسب سے زیادہ پانی کی لائننگ کی ہے، لیا ری میں بھی پانی کی سپلائی کا منصوبہ چل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پانی کی قلت کا مسئلہ ایک دن میں حل نہیں ہوسکتا، پانی کی قلت دور کرنے کے لیے مسلسل کام کرتے رہیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کر اچی، ٹھٹھہ، بدین اور سجاول کےلوگوں کے پانی کے مسائل حل کریں گے، وفاق اپنے وعدے کے مطابق پانی فراہم کرے۔
خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کو کمزور کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، وفاق کو سندھ کا حق چھیننے نہیں دیں گے، سندھ حکومت کم وسائل میں زیادہ کام کر رہی ہے ، سند ھ کے وزیراعلیٰ دیگر وزرائے اعلیٰ کے مقابلےمیں زیادہ کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج تک وفاق کی طرف سے سندھ میں ایک پتھر نہیں لگایا گیا، خان صاحب نے کراچی پہنچ کر وعدہ کیا تھا کہ ڈی سیلینیشن پلانٹ لگوائیں گے، وفاقی حکومت نے ڈی سیلینیشن پلانٹ کے لیے ایک روپے نہیں دیے، ڈ ی سیلینیشن پلانٹ کے لیے سندھ حکومت کام کر رہی ہے، ہم عوام کی خدمت کا کام جاری رکھیں گے۔
بلاول بھٹو نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک حکم میں ہزاروں لوگوں کے گھر گرا دیتے ہیں، حکومت نے بجلی، گیس، پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کر دیا ہے، انہیں اندازہ نہیں ہوتا کہ عام آدمی کیسے گزارہ کرے گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام دشمن پالیسیاں بنارہی ہے، گندم بیچنے والے ملک کو گندم خریدنے والا ملک بنادیا ، ملک کے عوام اب معاشی قتل برداشت نہیں کرسکتے، موجودہ حکومت عوام کے لیے عذاب بن گئی ہے، حکومت کا ہرفیصلہ عوام کے لیے تکلیف کا باعث بنتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دو نہیں ایک پاکستان ذوالفقار بھٹو کا نعرہ تھا، جس طرح حکومت چلائی جارہی ہے لگ رہا ہے ایک نہیں دو پاکستان ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو پتا ہی نہیں ہوتا اور پنجاب کا آئی جی تبدیل ہوجاتا ہے، ایک سال سے سندھ میں امن وامان کی صورتحال خراب ہورہی ہے، سندھ ہمارا صوبہ ہے، عوام ہم سے حساب مانگتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ و زیراعلی ٰ کے پاس ان کی ٹیم ہوگی تو وہ احتساب کرسکیں گے ، پولیس اگر اپنا احتساب خود کرے گی تو امن وامان کا مسئلہ حل نہیں ہوسکے گا ۔
انہوں نے کہا کہ جس ضابطے کے تحت پنجاب کا آئی جی تبدیل ہوتا ہے ، اسی کے تحت سندھ کا بھی ہونا چاہئے۔
اس موقع پروز یراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی میڈیا سے گفتگوکی اور بتایا کہ یہ منصوبہ 1.4 ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہوا ہے، اس پمپ ہائوس میں 4 نئے پمپس نصب کیے گئے ہیں، ہر پمپ کی گنجائش 25 ایم جی ڈی ہے اس طرح شہر کو 100 ایم جی ڈی پانی زیادہ ملے گا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ پرانے پمپنگ اسٹیشن 1959 ء میں تعمیر کیے گئے تھے جو کہ ابھی تک کام کر رہے تھے اور ان کی گنجائش میں کافی حد تک کمی آچکی تھی، سندھ حکومت حب سورس سے پانی لانے کے لیے اس کی کینال کی امپرومنٹ کا کام شروع کررہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حب کینال کی امپرومنٹ سے 30 فیصد پانی کے لائن لاسز ختم ہوجائیں گے جوکہ کراچی کے ضلع وسطی میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اہم ثابت ہوگا اور کراچی میں پانی کے مسئلہ کا حل اور اربن ٹرانسپورٹ پروجیکٹس کی تکمیل سندھ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) کو دوبارہ سی پیک پروجیکٹس میں شامل کرانے میں کامیاب ہوگئی ہے۔