• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جج کی مبینہ زیادتی، خاتون کو مرضی کی زندگی گذارنے کی اجازت


جج کی مبینہ زیادتی کی شکار خاتون کو پولیس نے تحویل میں لے لیا



لاڑکانہ کی عدالت نے خاتون کو اپنی مرضی کی زندگی گذارنے کی اجازت دے دی، جبکہ اجازت ملنے کے بعد لاڑکانہ کے دارالامان سے سلمیٰ بروہی کو چھوڑ دیا گیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ سیہون کے چیمبر میں مبینہ زیادتی کا شکار ہونے والی خاتون سلمیٰ بروہی کو دارالامان لاڑکانہ سے چھوڑ دیا گیا، جس کے بعد پولیس نے اسے تحویل میں لے لیا۔

عدالتی حکم کے بعد دارالامان سے باہر آتے ہی پولیس نے متاثرہ خاتون کو تحویل میں لیا۔

یہ بھی پڑھیے: زیادتی کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی ضمانت منظور

پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کو ڈی این اے کے لیے حیدرآباد یا کراچی منتقل کیا جائے گا جبکہ خاتون سمیت چار افراد کے ڈی این اے سیمپل لیے جائیں گے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جج امتیاز بھٹو اور خاتون کے شوہر کا بھی ڈی این اے ہوگا۔

واضح رہے کہ شہداد کوٹ کی سلمیٰ بروہی اور نثار بروہی پسند کی شادی کے لیے گھر سے فرار ہو کر سیہون کے ایک گیسٹ ہاؤس میں رہائش پذیر تھے جہاں 13 جنوری کو لڑکی کے اہلِ خانہ سیہون پہنچے اور دونوں کو پکڑ لیا۔

معاملہ پولیس تک جا پہنچا تو پولیس نے لڑکی کو بیان کے لیے سینئر جوڈیشل مجسٹریٹ امتیاز حسین بھٹو کی عدالت میں پیش کیا تاہم جج نے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔

بعد ازاں لڑکی نے اپنے ویڈیو بیان میں الزام لگایا کہ جج نے چیمبر میں اس کے ساتھ زیادتی کی جبکہ میڈیکل رپورٹ میں بھی لڑکی سے زیادتی ثابت ہوئی ہے۔

اس کے بعد سیہون میں خاتون سے مبینہ زیادتی کیس میں نامزد جوڈیشل مجسٹریٹ امتیاز بھٹو  کی ضمانت سندھ ہائیکورٹ نے منظور کرلی تھی۔

تازہ ترین