قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ چین میں پھنسے پاکستانیوں کی مدد کے لیے واضح حقائق قوم کو بتائے جائیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ چین سے پاکستانی طالب علموں کو نکالنے سے متعلق سچائی قوم کو بتائی جائے جبکہ حیرت کی بات ہے کہ اب تک حکومت اس معاملے میں پاکستان کوئی واضح بیان اور حکمت عملی بیان نہیں کرسکی۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے شہر ووہان میں پھنسے پاکستانیوں کے اہلخانہ کو مطمئن کیا جائے، جبکہ چین میں پاکستانی سفارت خانے کے شکایات نہ سننے کی اطلاعات پر انکوائری کروائی جائے۔
شہباز شریف نے کہا کہ چین میں پاکستانی سفارتخانے کو فعال اور متحرک کیا جائے اور زبانی جمع خرچ سے آگے بڑھا جائے۔
واضح رہے کہ چین میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 180 ہو گئی جبکہ اب تک پونے 8 ہزار سے زائد افراد اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔
دسمبر میں ووہان شہر سے شروع ہونے والا مرض اب تک 18 ممالک میں پھیل چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: چین میں محصور پاکستانی طلبہ وطن واپسی کیلئے بے چین
عالمی ادارے (ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن) نے پوری دنیا کو کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے الرٹ رہنے کی ہدایت کردی۔
وائرس کے پھیلاؤ کے سبب گوگل نے چین میں تمام دفاتر عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کورونا وائرس سے ہانگ کانگ اور تائیوان کی اسٹاک مارکیٹیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔
کورونا وائرس کے ممکنہ اثرات سے بچنے کے لیے آسٹریلیا پہنچنے والی چین کی خواتین فٹ بال ٹیم کو برسبین کے ایک ہوٹل میں الگ تھلگ کردیا گیا۔
ادھر چین کے شہر ووہان سے 200 کے قریب امریکی شہریوں کو لے کر خصوصی پرواز کیلی فورنیا پہنچ گئی۔
ایئر پورٹ پر خصوصی لباس میں موجود ڈاکٹرز کی ٹیم نے مسافروں کا استقبال کیا۔
وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکنے کے لیے چین سے آنے والے مسافروں کو 72 گھنٹے خصوصی مراکز میں رکھا جائے گا۔