لندن (مرتضیٰ علی شاہ‘ایجنسیاں)مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے برطانوی صحافی ڈیوڈ روز اور ڈیلی میل‘ میل آن لائن اور میل آن سنڈے کے پبلشر ایسوسی ایٹڈ نیوز پیپر لمیٹڈکے خلاف لندن ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کردیا ہے‘ ڈیلی میل نے شہبازشریف پر زلزلہ متاثرین کی امداد چوری اور خرد برد کرنیکا الزام عائد کیا تھا۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ان پر بغیر ثبوت الزامات لگائے گئے ‘من گھڑت اسٹوری عمران خان کی ہدایت پر چھاپی گئی ‘صحافی کو پی ٹی آئی نے استعمال کیا اوراسے خفیہ تحقیقاتی رپورٹس تک رسائی کی گئی ‘دودھ کا دودھ پانی کا پانی کریں گے جبکہ شہبازشریف کے وکلاء نے کہاہے کہ کئی ماہ گزرنے اور بار بار کی جانے والی درخواستوں کے باوجود اخبار کی جانب سے کوئی موثر جواب نہ ملنے کی وجہ سے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مقدمے میں شہزاداکبر کو فریق نہیں بنایاگیاہے ‘اخبار کو دعویٰ موصول ہوگیاہے۔ جمعرات کو لندن میں اپنے وکلا الاس ڈیئر پیپر اور انٹونیا فوسٹر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ من گھڑت اسٹوری عمران خان کی ہدایت پر چھاپی گئی‘اس میں شہزاداکبر بھی ملوث ہیں۔
عمران نیازی کے گھناؤنے عزائم کی موت لندن کی ہائی کورٹ میں واقع ہو گی‘شہزاد اکبرمجھ سے سوالات کے جواب مانگتے تھے آج تمام سوالوں کے جواب دے دیے ‘مجھ پر لگائے گئے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد تھے‘یہ بغیر ثبوت کے سیاسی طور پر نقصان پہنچانے کی کوشش تھی۔
صحافی کو تحریک انصاف حکومت نے استعمال کیا ہے اور اسے خفیہ تحقیقاتی رپورٹس تک رسائی دی گئی‘عمران خان کی ہدایت پر ہونے والی اعلی سطح کی تحقیقات کے تبدیل کردہ نتائج ڈیوڈ روز کو دکھائے گئے۔
برطانوی عدالت میں حقائق کے ذریعے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کریں گے اور امید ہے کہ یہاں سے انصاف ملے گا‘عمران خان اور ان کی حکومت اپوزیشن کے پیچھے پڑی ہوئی ہے‘عمران خان صرف غلط بیانی اور الزام تراشی کے ماہر ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ بغیر ثبوت کے سیاسی طور پر نقصان پہنچانے کی کوشش تھی۔ شہباز شریف نے فنڈز میں خورد برد کے الزام کی سختی کے ساتھ تردید کی اور کہا کہ اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہرجانے کے طورپر انھیں ملنے والی تمام رقم فلاحی کاموں کیلئے عطیہ کردی جائے گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ آرٹیکل حکومت کی جانب سے سیاسی مقاصد کے تحت چلائی جانے والی مہم کا حصہ تھا۔الزامات انھیں بدنام کرنے کیلئے لگائے گئے تھے۔شہباز شریف نے شہزاد اکبر کو خوشامدی قرار دیا اور کہا کہ ڈیلی میل میں شائع ہونے والی اسٹوری میں وہ بھی ملوث تھے۔
انھوں نے کہا کہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ شہباز شریف کے وکیل الاس ڈیئر پیپر نے تصدیق کی کہ کوئنز بینچ ڈویژن میں مدعا الیہان اے این ایل اور رپورٹ کے مصنف ڈیوڈ روزکے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کردیا گیا ہے‘رائل کورٹ آف جسٹس میں مقدمہ شروع ہونے میں 9 ماہ سے ایک برس کا عرصہ لگ سکتا ہے۔
انھوں نے تصدیق کی کہ میل پبلی کیشنز کودعویٰ موصول ہوگیا ہے۔کئی ماہ گزرنے اور بار بار کی جانے والی درخواستوں کے باوجود اخبار کی جانب سے کوئی موثر جواب نہ ملنے کی وجہ سے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ کم وبیش 7ماہ کے دوران میل نے شہباز شریف کے وکلا کے ساتھ تعاون کرنے سے انکار کیا، الاس ڈیئر پیپر نے بتایا کہ میل میں آرٹیکل صحافی ڈیوڈ روز کی جانب سے سوشل میڈیا پر چلائی گئی مہم کے بعد شائع کیا گیا جو کہ شہباز شریف کیلئے انتہائی ہتک آمیز تھا‘انھوں نے تصدیق کی کہ ڈیوڈ روز کے ٹوئیٹس کو بھی ہتک عزت کے دعوے کا حصہ بنایا گیا ہے۔
ڈیلی میل کے ایک ذریعے نے تصدیق کی کہ اخبار کے وکلا نے شہباز شریف کے وکلا سے قانونی دعویٰ وصول کرلیا ہے۔شہبازشریف کے وکیل کارٹر رک نے کہا کہ شہزاد اکبر دعوے میں فریق نہیں بنایا گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس میں عدالتی دائرہ کار کا مسئلہ درپیش تھا کیونکہ شہزاد اکبر پاکستان کے شہری ہیں۔ تائید کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی صحافی کا آرٹیکل سیاسی مقاصد کے لیے لیگی صدر کے خلاف چلائی گئی مہم کا حصہ تھا۔