• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافہ، PPP اور جماعت اسلامی کے بعد PTI بھی مخالف

اسلام آباد(ایجنسیاں)پاکستان پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کے بعد حکمراں جماعت تحریک انصاف نے بھی ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات میں مجوزہ اضافے کی مخالفت کردی ۔ 

سابق وزیر قانون اورپی ٹی آئی کے رہنماء بابر اعوان نے ارکان سینیٹ کی تنخواہ میں اضافے کے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ بل پاس ہوا تو یہ پارلیمنٹ کے چہرے پر کلنک کا ٹیکہ ہو گا ۔ 

وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت ہے کہ ایسے کسی بل کی حمایت نہیںہو گی‘امیدہےجمہوریت پسند دیگر جماعتیں بھی اس بل کو مسترد کر دیں گی ۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے تنخواہوں میں اضافے کے بل کو غیر مناسب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک ابھی معاشی بحران سے پوری طرح نہیں نکلا ،ملکی معیشت کو بہتر بنانے میں وقت لگے گا۔

وزیر اعظم کے وژن کے مطابق ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے حکومت کفایت شعاری پر عمل پیرا ہے، موجودہ حالات میں تنخواہوں میں اضافے سے ملکی خزانے پر بھاری بوجھ پڑے گا،اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے لیے وقت مناسب نہیں ہے۔ 

اراکین پارلیمنٹ تنخواہوں میں اضافہ کا مطالبہ تب کیا جائےجب ملکی خزانہ اس بوجھ کو برداشت کر سکے۔ 

 وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہیں بڑھانے کے حوالے سے خبریں بے بنیاد ہیں‘اپنے بیان میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ان حالات میں بالکل بھی مناسب نہیں کہ عوامی نمائندے اپنی مراعات میں اضافہ کریں ، اگر خزانے میں گنجائش ہے تو اس کو عوام پر بوجھ کم کرنے کیلئے استعمال کرنا چاہئے۔قائدایوان سینیٹ شبلی فراز نے اراکین سینیٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے بل کو قبل از وقت قرار دیدیا۔ 

اتوارکو ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹرینز کی تنخواہیں کم مگر اضافے کیلئے وقت موزوں نہیں ، ملک معاشی بحران کا شکار ہے۔ 

اراکین کی تنخواہوں میں اضافہ ضروری مگربل قبل ازوقت ہے،حکومت کی توجہ عوام کو مہنگائی سے نکالنے میں مرکوز ہے۔سینیٹرز کی تنخواہوں میں اضافے سے عوام اور نمائندوں میں خلیج پیداہوگی۔

سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ اراکین سینٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے بل پر ہماری جانب سے یقینی انکار ہے‘ہم ایوان میں سینیٹرز کی تنخواہیں بڑھانے کی مخالفت کریں گے۔ 

ایک بیان میں سینٹر فیصل جاوید نے کہاکہ ملک ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے چنانچہ یہ مناسب وقت نہیں‘ہم کفایت شعاری کے وزیراعظم کے وژن کے ساتھ ہیں۔

تازہ ترین