پشاور(نمائندہ جنگ) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے قائد مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دھاندلی زدہ حکومت تسلیم کی نہ کریں گے، ہر طبقہ پریشان، ایک کروڑ نوکریوں اور50لاکھ گھروں کا وعدہ کہاں گیا؟حکمران بیرونی دباو کے تحت دینی مدارس کا نصاب تبدیل کرنے کیلئے معاہدہ کررہی ہےلیکن ہم خبردار کرتے ہیں کہ اگر دینی مدارس کیخلاف کوئی معاہدہ ہوا تو کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے ، اگر حکومت نے مدارس کو بند یا ان کیخلاف کاروائی کی کوشش کی تو درختوں کے چھاؤں میں مدارس کا نصاب پڑھائیں گے لیکن پھر بھی حکومتی معاہدہ کو تسلیم نہیں کریں گے، تھانہ اور پٹوار کی بجائے مدارس میں اصلاحات کی بات کی جارہی ہے، ہم نے دھاندلی زدہ حکومت کو تسلیم نہیں کیا اور نہ کریں گے، اگر ہمارے مینڈیٹ پرآئندہ بھی ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی گئی تو پھر ہم میدان میں نکلیں گے، نااہل حکومت کی وجہ سے ہر طبقہ پریشان ہے، سب کا حال بی آ رٹی کی طرح ہوگیا ہے،جنہوں نے موجودہ حکمرانوں کو ووٹ دیا وہ اپنا سر پکڑ کر بیٹھے ہیں، ایک کروڑ نوکریوں اور50لاکھ گھروں کا وعدہ کہاں گیا؟۔ ان خیالات کا اظہار کیا انہوں نے پشاور میں تحفظ دینی مدارس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی، پارٹی کے سیکرٹری جنرل سینٹر عبدالغفور حیدری، صوبائی امیر مولانا عطاء الرحمان، صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا عطاالحق درویش نےبھی خطاب کیا ،مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم دینی مدارس کے معاملات سے لاتعلق اور بے فکر نہیں رہ سکتے۔