لاس اینجلس (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی پاپ گلوکارہ و اداکارہ 27سالہ سلینا گومز نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے سابق بوائے فرینڈ کینیڈین نژاد پاپ گلوکار 25سالہ جسٹن بیبر نے ان کا جذباتی استحصال کیا۔یہ پہلا موقع ہے کہ سلینا گومز نے جسٹن بیبر کے حوالے سے اس طرح کا انکشاف کیا تاہم اس سے قبل وہ ان کے ساتھ تعلقات کے درمیان تلخیوں پر بات کرتی رہی ہیں۔جسٹن بیبر اور سلینا گومز کے درمیان 2012 میں پہلی بار تعلقات استوار ہوئے تھے تب دونوں میوزک انڈسٹری میں نئے تھے اور دونوں کی عمریں 18 سال سے کم تھیں۔سلینا گومز اور جسٹن بیبر کے درمیان 2017 تک تعلقات قائم رہے جس کے بعد دونوں میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر علیحدگی ہوگئی۔تاہم دونوں کی جوڑی کو بہت سراہا جاتا تھا اور خیال کیا جاتا تھا کہ دونوں شادی بھی کریں گے تاہم ایسا نہیں ہوسکا۔امریکی نشریاتی ادارے ’نیشنل پبلک ریڈیو‘ کو دیے گئے انٹرویو میں 27سالہ گلوکارہ نے بتایا کہ جس وقت جسٹن بیبر نے ان کا جذباتی استحصال کیا اس وقت وہ خود بھی یہ سمجھنے سے قاصر تھیں کہ ان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔اداکارہ و گلوکارہ کے مطابق جسٹن بیبر ان پر اپنی مرضی چلاتے، انہیں اپنی پسند کے مطابق کام کرنے کو کہتے اور انہیں غیر اہم سمجھتے۔سلینا گومز کا کہنا تھا کہ جسٹن بیبر کا رویہ ایسا تھا جیسے وہ انہیں اپنی طاقت کے ذریعے قابو میں رکھنا چاہتے ہوں تاہم اس وقت وہ اس رویے کو سمجھ نہیں سکی تھیں۔سلینا گومز نے ڈپریشن کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ کیریئر میں آنے والے مسائل، تعلقات میں تلخیوں اور بیماریوں کی وجہ سے انہیں ذہنی مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑا۔گلوکارہ نے اگرچہ انٹرویو میں جسٹن بیبر پر جذباتی استحصال کا الزام لگایا تاہم انہوں نے ان کی جانب سے جسمانی و جنسی تشدد کی بات نہیں کی۔ جسٹن بیبر نے گزشتہ سال اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ ماضی میں ان کا رویہ خواتین کے ساتھ درست نہیں تھا۔یہاں یہ یاد رہے کہ سلینا گومز کی جانب سے حالیہ انٹرویو میں کیے جانے والے انکشافات کے بعد تاحال جسٹن بیبر نے کوئی وضاحت نہیں کی۔