لاہور ہائیکورٹ نے رمضان شوگر مل کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔
یہ بھی پڑھیے: اپوزیشن ارکان کو جیل میں بندکرنے کے باوجود پر فارمنس زیرو ہے ، حمزہ شہباز
لاہور ہائیکورٹ میں حمزہ شہباز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات اور رمضان شوگر ملز کیس کے مقدمات چل رہے ہیں۔
حمزہ شہباز نے رمضان شوگرملز اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت دائر کررکھی تھی، درخواست پر سماعت کے دوران حمزہ شہباز کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ کیس میں دستاویزی ثبوت پیش کیے گئے اس میں حمزہ شہباز پر کوئی الزام نہیں آتا، پراجیکٹ وزیر اعلیٰ نے نہیں بلکہ کابینہ اور صوبائی اسمبلی نے منظور کیا۔
اس دوران نیب وکیل کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز رمضان شوگر ملز کے چیف ایگزیکٹو تھے، رمضان شوگر ملز کے لیے نالہ بنانے کے لیے فنڈز استعمال کئے گئے، نالے سے فائدہ اٹھانے والے عام آدمیوں کی تعداد بہت کم ہے۔
عدالت کا اپنے ریمارکس دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ڈائریکٹر کتنے تھے، آپ نے کیس کی تیاری ہی نہیں کی، لگتا ہے آپ پوری قوم سے کھیل رہے ہیں، آپ بیانات کی کاپی دے رہے ہیں کیا ہم نے بیانات کی کاپیوں پر فیصلہ کرنا ہے۔
عدالت نے اظہار بر ہمی کرتے ہوئے نیب کے و کیل سے سوال کیا کہ کہیں لکھا ہے کہ یہ نالہ رمضان شوگر ملز کے علاوہ اس کو استعمال نہیں کرے گا؟ کیس کی تحقیقات کرنے والا افسر کون ہے؟ لگتا ہے بہت ہی اعلیٰ معیار کی تحقیقات کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: حمزہ شہباز نے نیب کے چھاپے کو چیلنج کر دیا
لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت 11 فروری تک ملتوی کر دی ہے۔
ضمانت سے قبل حمزہ شہباز لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال جون میں لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ نون کے رہنما حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت مسترد کرتے ہوئے انہیں ںیب کی جانب سے گرفتار کیا تھا۔
لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے بعد حمزہ شہباز کو نیب نے گرفتار کیا تھا اور قومی احتساب بیورو (نیب) کے ہیڈ کوارٹر میں رکھا تھا، جس کے بعد انہیں احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔