• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترتیب :احسان فیصل کنجاہی

صفحات: 212،قیمت: 400 روپے

ناشر: کامرانیاں پبلی کیشنز، کنجاہ، ضلع گجرات ۔

ایک زمانہ وہ بھی تھا کہ لوگ ایک دوسرے کو پابندی سے خطوط تحریر کیا کرتے۔ ٹیکنالوجی نے اُس وقت ’’ای میل‘‘ کی شکل اختیار نہیں کی تھی، لہٰذا ایک شخص کے دوسرے سے اخلاص اور محبّت کا ایک ثبوت خط کے ذریعے بھی ملا کرتا اور ادبی خطوط کی دُنیا تو الگ ہی تھی۔ اس میں فی الوقت غالبؔ کی خطوط نگاری کی بات نہیں کی جاتی، محض ادبی مشاہیر کے خطوط کا حوالہ دینا ہی کافی ہے ،جن پر گزرے وقتوں کے ایک شان دار پاکستانی پرچے ’’نقوش‘‘ کے مدیر،محمّد طفیل نے ایک ضخیم ’’خطوط نمبر‘‘ بھی مرتّب کیا تھا کہ جس میں کئی ہزار خطوط شامل تھے۔ 

احسان فیصل کنجاہی نے شاید اسی کی تاسّی و پیروی کرتے ہوئے اُن تمام خطوط کو یک جا کر دیا ہے، جو اُن کے اور معروف پروفیسر زُہیر کنجاہی کے تبادلۂ خیالات کا ذریعہ بنے تھے۔ ان خطوط کو پڑھ کر دونوں شخصیات کے بارے میں بہت سی باتیں معلوم ہوتی ہیں اور ادبی رجحانات سے بھی واقفیت ہوتی ہے۔

تازہ ترین