• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

حکومتی دعوؤں کے باوجود غیرقانونی سگریٹ کی فروخت میں مسلسل اضافہ

حکومتی دعوؤں کے باوجود غیرقانونی سگریٹ کی فروخت میں مسلسل اضافہ 


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے تمام تردعوؤں کے باوجود،ملک میں غیر قانونی سگریٹ کی فروخت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

اسٹیٹ بینک کی سہ ماہی رپورٹ کے مطابقرواں مالی سال میںغیر قانونی سیگریٹ کی فروخت بڑھی ہے، اورقانون کے مطابق ٹیکس دیکر سیگریٹ بنانے والی کمپنیوں کے کاروبار میں کمی آئی ہے،اس حوالے سے پروگرام میں تمباکو مافیا کے خلاف تحقیقاتی رپورٹ پیش کی گئیاور حکومت میں شامل تمباکو مافیا کے خلاف حقائق بیان کیے گئے۔

پروگرام میں کراچی، لاہوراور پشاورسے مارکیٹس کی صورتحال بتائی گئی۔ جس کے مطابق نہ صرف کھلے عام غیر قانونی سگریٹ کی فروخت جاری ہے،بلکہ اس سگریٹس کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔

شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ وزیراعظم باربار مافیاؤں کیخلاف لڑنے کا دعویٰ اور وعدہ کرتے ہیں لیکن نتیجہ مافیا کے جیتنے کی صورت میں نظر آتا ہے۔

آٹے اور چینی مافیا کے بعد ایک اور مافیا جیتتا نظر آرہا ہے، وزیراعظم نے کہا تھا کہ حکومت غیرقانونی سگریٹ بنانے والی کمپنیوں کیخلاف کریک ڈاؤن کرے گی لیکن اس کے برعکس ہوا ہے، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق غیرقانونی سگریٹ کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔

اسٹیٹ بینک کی سہ ماہی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2020ء کے پہلے کوارٹر میں قانونی سگریٹ کی فروخت میں 34فیصد کمی آئی ہے، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا قانونی سگریٹ کے کاروبارپر منفی اثر پڑا ہے جس کی وجہ سے صارفین غیرقانونی اور سستی سگریٹ استعمال کرنے کی طرف چلے گئے ہیں جو ٹیکس ادا نہیں کرتیں۔

شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ وزیراعظم اپنی تقریروں میں بار بار ایک جیسی باتیں کرتے ہیں لیکن کیا حقائق بدلنے کیلئے کوئی ایکشن بھی لیتے ہیں، بڑے بڑے مافیاز عوام کے اربوں روپے چوری کررہے ہیں جس میں تحریک انصاف سے وابستہ اہم رہنما بھی شامل ہیں ، افسوسناک طور پر یہ بات وزیراعظم کے علم میں بھی ہے جس کی وہ عوام کوآگاہی دیتے رہے ہیں۔

وزیراعظم قانونی اور غیرقانونی سگریٹ بنانے والی کمپنیوں کی مثالیں بار بار دے چکے ہیں، ٹیکس نہ دینے والی سگریٹ کمپنیوں کے کاروبار میں اضافہ ہونے کی وجہ سے اب قانون کے مطابق سگریٹ بنانے والی کمپنیوں کے کاروبار میں کمی آرہی ہے جو 98فیصد ٹیکس دیتی ہیں، تحریک انصاف حکومت کے اقدامات کی وجہ سے غیرقانونی سگریٹ بیچنے والوں کا کاروبار پروان چڑھ رہا ہے اور کوئی کارروائی نہیں ہورہی ہے۔

شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ حکومتی پالیسی کے مطابق ٹیکس لگا کر سستی کیٹیگری کا ایک پیکٹ 62روپے 76پیسے سے کم کا فروخت نہیں ہوسکتا ، لیکن غیرقانونی سگریٹ بیچنے والی کمپنیاں اس سے کم قیمت پر سگریٹ فراہم کررہی ہیں کیونکہ وہ ٹیکس نہیں دیتی ہیں۔

تمباکو کے شعبہ میں چالیس سے پچاس ارب روپے ٹیکس چوری ہورہا ہے، حکومت عوام پر زیادہ ٹیکس لگارہی ہے مگر مافیاؤں کو فائدہ دیا جارہا ہے۔

شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ ہمارے پاس ایسی کمپنیوں کی تفصیلات موجود ہیں جو حکومت کے فکس کردہ ٹیکس سے کم قیمت میں سگریٹ فروخت کررہی ہیں یعنی ٹیکس چوری کر کے سگریٹ بیچ رہی ہیں۔

ایسی سگریٹ کمپنیوں کے مالکان میں اہم سیاستدان بھی ہیں، یہ لابیز ہمیشہ حکومت اور مختلف جماعتوں کے قریب ہوتی ہیں۔

تازہ ترین